پاکستان نے حالیہ میزائل حملوں کے ذریعے دوطرفہ تعلقات میں ایک نیا معمول قائم کرنے کے بھارتی دعوؤں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کے جنگی برتری کے خیالات اور تسلط پسندانہ عزائم کو ختم کیا جا چکا ہے۔
جمعہ کے روز ایک پریس بریفنگ میں وزارت خارجہ کے ترجمان شفقت علی خان نے کہا کہ پاکستان نے ثابت کر دیا ہے کہ اس کے پاس بھارتی عزائم کے خلاف قابل اعتماد دفاعی صلاحیت موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی جارحیت کا پاکستان کا ردعمل متوازن اور متناسب تھا اور یہ صرف اپنی خود مختاری کی بار بار خلاف ورزی کرنے کے بعد دفاع میں کیا گیا ہے۔
خان نے یہ بھی کہا کہ ایک نیا معمول قائم کرنے کے بھارتی دعوے بے بنیاد ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف وہی معمول باقی ہے جو پاکستان کی خودمختاری اور سالمیت کا احترام ہے۔
ترجمان نے کہا کہ یہ ایک مثبت پیش رفت ہے کہ دونوں ممالک جنگ بندی پر متفق ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں فریقین مرحلہ وار کشیدگی کم کرنے پر متفق ہو گئے ہیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی اور یہ کئی ممالک کی کوششوں سے حاصل ہوئی ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ پاکستان نے 14 مئی کو خیر سگالی کے جذبے کے تحت ایک بھارتی بی ایس ایف اہلکار کو رہا کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے بھی بدلے میں ایک رینجرز سپاہی کو رہا کیا ہے۔
ترجمان نے یہ بھی کہا کہ اگرچہ بھارت کا موقف جارحیت کو جواز فراہم کرنے کے مقصد سے تھا پاکستان جنگ بندی کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر بھارت نے جنگ بندی کی خلاف ورزی کی تو پاکستان سخت جواب دے گا۔