48 گھنٹوں میں سیکیورٹی صورتحال: خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں بڑے واقعات، پاک-افغان سرحد پر شدید جھڑپیں

بدھ اور جمعرات کے روز خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں سیکیورٹی کے بڑے واقعات پیش آئے، جن میں پاک-افغان سرحد پر افغان طالبان کے حملوں کو پسپا کرنے کے ساتھ ساتھ دہشت گردی کے متعدد واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔ ان دو دنوں کے دوران سیکیورٹی فورسز کی کارروائیوں میں درجنوں دہشت گرد مارے گئے جبکہ ملک کو ایک بڑے ٹریفک حادثے کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے۔

پاک-افغان سرحد پر شدید جھڑپیں اور حملے ناکام

پاکستان فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 15 اکتوبر کی صبح سویرے کرم اور سپین بولدک کی سرحد پر افغان طالبان اور فتنہ الخوارج نے حملے کیے۔ پاکستانی فوج کے سخت جوابی اقدامات کے نتیجے میں سپین بولدک میں 15 سے 20 اور کرم میں 20 سے 25 افغان طالبان اور فتنہ الخوارج ہلاک ہوئے، جبکہ چھ ٹینک تباہ کر دیے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ بدھ کی شام دیر تک افغانستان کے ساتھ سرحد پر جھڑپیں جاری رہیں اور مقامی سطح پر پاکستانی فورسز نے افغان طالبان کے حملوں کا بھرپور جواب دیا۔

خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے واقعات اور آپریشنز

آئی ایس پی آر نے جمعرات کو بتایا کہ 13 سے 15 اکتوبر کے دوران خیبر پختونخوا کے بنوں، شمالی اور جنوبی وزیرستان میں مختلف آپریشنز میں 34 فتنہ الخوارج ہلاک کیے گئے۔

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، جمعرات کو مومند کے بائیزو بہادر کلی میں افغانستان سے آنے والے مزید 15 دہشت گرد ہلاک کیے گئے، جبکہ بدھ کے روز بھی اسی علاقے میں کئی دہشت گرد مارے گئے تھے۔

لکی مروت پولیس کے مطابق، خیر و خیل ایکسچینج پر ڈیوٹی پر موجود پولیس کے تین اہلکار دہشت گردوں کی فائرنگ سے شدید زخمی ہوئے۔ جوابی کارروائی کے بعد دہشت گرد فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، جن کی تلاش جاری ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ بدھ کی صبح سویرے اورکزئی ضلع کے محمود زئی پوسٹ پر دہشت گردوں کے حملے میں ایف سی کے چھ اہلکار شہید اور چھ زخمی ہوئے ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں دہشت گردوں کی تلاش کے لیے وسیع آپریشن شروع کیا۔

نوشہرہ میں پولیس اہلکار کا قتل: نوشہرہ کے نظام پور کے دور افتادہ علاقے میں دہشت گردوں نے پولیو ٹیم کی حفاظت پر مامور ایک پولیس اہلکار کو قتل کر دیا۔ واقعے کے بعد پولیس نے علاقے میں دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے آپریشن شروع کر دیا۔

لکی مروت پولیس، سی ٹی ڈی، سیکیورٹی فورسز اور مقامی کمیٹی کے مشترکہ آپریشن میں ایک دہشت گرد ہلاک ہوا اور دیگر کی تلاش کا آپریشن جاری ہے۔

بلوچستان میں تخریب کاری اور کارروائیاں

سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، گزشتہ رات مستونگ کے قریبی علاقوں میں فتنہ الہندستان (بی ایل اے) کے خلاف آپریشن کیا گیا، جس کے دوران علاقے میں شدید دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔ حکام نے بتایا کہ اس کارروائی میں دہشت گردوں کو بھاری جانی نقصان پہنچایا گیا۔

حکام نے بتایا کہ بلوچستان کے ربی کنال میں دہشت گردوں نے بارودی مواد سے 220 کے وی بجلی کے ٹاور کو اڑا دیا اور اسی علاقے میں زیر تعمیر زرعی یونیورسٹی پر راکٹ لانچر سے فائرنگ بھی کی۔

خیبر پختونخوا کے ملاکنڈ ضلع میں سوات موٹروے پر ٹنل نمبر 3 کے قریب ایک انتہائی افسوسناک ٹریفک حادثہ پیش آیا، جہاں ایک ٹرک الٹ گیا۔ اس حادثے کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے۔ ہلاک و زخمی ہونے والوں میں مرد، خواتین اور معصوم بچے بھی شامل ہیں۔ ریسکیو 1122 ملاکنڈ کے ترجمان نے بتایا کہ موٹروے پولیس اور ریسکیو ٹیموں نے فوری امدادی کارروائی کرتے ہوئے تمام متاثرین کو ملبے سے نکالا اور زخمیوں و لاشوں کو بٹخیلہ ڈی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں