ٹرکوں میں اشیاءخوردونوش ضروری ادویات سمیت باقی روزمرہ کی ضروریات اشیاء شامل تھیں۔
ٹل سے پاڑاچنار کی طرف روانہ کیے گئے ٹرکوں کی تعداد 35 بتائی جا رہی ہے۔ مقامی زرائع
کے مطابق کئی ٹرکوں کو آگ بھی لگا دی گئی ہے۔
واقعہ کی اطلاع کے بعد ضلعی انتظامیہ نے ٹل اور سدا تحصیلوں سے ایمبولینس جائے وقوع کی
طرف روانہ کر دی
اسسٹنٹ کمشنر ہنگو نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ صورتحال کو کنٹرول کرنے
کے لیے اقدامات جاری ہیں۔جبکہ سیکیورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپ میں چھ دہشت گرد ہلاک اور
دس کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں۔
25 گاڑیوں کا دوسرا قافلہ کرم پہنچنے کے بعد وزیراعظم نے منگل کے روز اطمینان کا اظہار
کرتے ہوئے کہا تھا کہ امن وامان معمول پر آ رہے ہیں –
یاد رہے کہ 2024 کے اختتام پر کرم میں پرتشدد واقعات کے نتیجے میں درجنوں ہلاکتیں اور
کئی افراد زخمی ہو چکے ہیں، جس کے بعد کرم کی طرف آمدورفت کے راستے ہفتوں تک بند
رہے۔
حالات کو معمول پر لانے کے لیے حکومت کی اپیکس کمیٹی نے 14 نکات پر مشتمل متحارب
فریقین کے مابین ایک معاہدہ کیا جس کا مقصد امن و امان کی صورتحال کو معمول پر لانا ہے-اس
سلسلے میں کئی مورچوں کو مسمار کیا جا چکا ہے جو مدمقابل قبائل گروپوں کے ایک دوسرے
پر مسلح حملوں کے لیے استعمال ہو رہے تھے-