وزیر اعظم شہباز شریف نے جمعرات کو آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف سے ٹیلی فون پر بات چیت کی ہے جس میں انہوں نے بھارت کے ساتھ حالیہ بحران کے دوران آذربائیجان کی حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔ علیئیف نے پاکستان کی کامیابی اور امن کے عزم کی تعریف کی ہے۔
وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ
وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آج سہ پہر جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علیئیف سے ٹیلی فونک گفتگو کی ہے۔
ان کی گرمجوش اور دوستانہ گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے صدر علیئیف کو جنوبی ایشیا کے حالیہ بحران کے دوران پاکستان کے ساتھ مضبوطی سے کھڑے ہونے پر گہری تشکر کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ صدر علیئیف کی مستقل حمایت پاکستانی عوام کے لیے ان کی عظیم محبت اور شفقت کا ایک اور مظاہرہ ہے۔
وزیر اعظم نے آذربائیجان کے برادر عوام کا پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے زبردست اظہار پر بھی شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے ایک بار پھر دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کا ثبوت ملا ہے جو ہمیشہ سچے بھائیوں کی طرح ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے رہے ہیں۔
وزیر اعظم نے زور دیا کہ پاکستان نے علاقائی امن کے مفاد میں بھارت کے ساتھ جنگ بندی کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے اور اس پر قائم رہنے کے لیے پرعزم ہے۔ تاہم، انہوں نے بھارتی قیادت کے حالیہ اشتعال انگیز بیانات پر اپنی تشویش کا اظہار کیا اور اس بات کا اعادہ کیا کہ کسی بھی مستقبل کی جارحیت کی صورت میں پاکستان اپنی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مضبوطی سے دفاع کرے گا۔
انہوں نے زور دیا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ جنوبی ایشیا میں عدم استحکام کی بنیادی وجہ ہے جسے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے۔ اس سلسلے میں انہوں نے صدر علیئیف کو کشمیر کاز کے لیے ان کے ملک کی مستقل اور اصولی حمایت پر گہری تشکر کا اظہار کیا ہے۔
پاکستان اور آذربائیجان کی دوستانہ تعلقات کو باہمی فائدہ مند اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کے لیے مکمل طور پر پرعزم ہے۔ اس تناظر میں، انہوں نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں آذربائیجان کی 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے متعلق تجاویز کو حتمی شکل دینے میں ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے صدر علیئیف کو پاکستان کا سرکاری دورہ کی دعوت بھی دی۔ صدر علیئیف نے یہ دعوت بہت خوش دلی سے قبول کی ہے۔
صدر علیئیف نے پاکستان کی قابل ذکر کامیابی پر وزیر اعظم کو گرمجوشی سے مبارکباد دی ہے۔ انہوں نے جنگ بندی کے معاہدے کا خیرمقدم کرتے ہوئے امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کو سراہا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ آذربائیجان تمام شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اپنے برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔