بدھ کے روز پاکستان اور انڈیا کے ڈائریکٹرز جنرل آف ملٹری آپریشنز نے ایک اور ٹیلی فون کال کی جس میں دونوں ممالک کے درمیان جنگ بندی کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔
پاکستان کے ڈی جی ایم او میجر جنرل کاشف عبداللہ اور انڈیا کے ڈی جی ایم او لیفٹیننٹ جنرل راجیو گھائی نے دونوں ممالک کے درمیان 12 مئی کی پچھلی کال میں طے پانے والی صورتحال کو برقرار رکھنے پر اتفاق کیا ہے ۔
10 مئی کو پاکستان اور انڈیا نے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جب پاکستان نے بنیان مرصوص کے نام سے آپریشن شروع کیا تھا جس میں انڈیا کے 26 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ اس آپریشن میں ایس-400 ایئر ڈیفنس سسٹم اور ایک برہموس ذخیرہ کرنے کی ڈپو کو نشانہ بنایا گیا۔ پاکستان نے جوابی کارروائی اس وقت شروع جب انڈیا کی جانب سے کامیکازے ڈرونز کے حملوں میں پاکستان کے متعدد ایئر بیسز پر میزائل سے حملے کیے گئے۔
انڈیا اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی امریکہ کی ثالثی میں ہوئی تھی اور اس کا اعلان خود صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کیا تھا۔
خبر رساں ادارے جیو نیوز کی بدھ کے روز کی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کئی ممالک پاکستان اور انڈیا دونوں کے ساتھ رابطے میں ہیں تاکہ اعتماد سازی کے اقدامات کی حوصلہ افزائی کی جا سکے اور دونوں ممالک کے درمیان براہ راست بات چیت ہو سکے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل عاصم ملک اور انڈیا کے این ایس اے اجیت دوول کے درمیان براہ راست مذاکرات زیر غور آپشنز میں سے ایک ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے انڈیا پر زور دیا کہ وہ کشمیر اور پانی پر جامع مذاکرات کرے۔ تاہم، انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا ہے کہ پاکستان بات چیت اور جنگ دونوں کے لیے تیار ہے۔