راولپنڈی پولیس نے ناقص کارکردگی کے بعد ضلع میں غیر قانونی طور پر مقیم افغان شہریوں کو حراست میں لینے اور انہیں وطن واپس بھیجنے کے لیے روزانہ کی بنیاد پر ہولڈنگ سینٹرز منتقل کرنے کی صلاحیت رکھنے والی ایک خصوصی ٹاسک فورس تشکیل دے دی ہے۔
سرکاری ذرائع کے مطابق، ٹاسک فورس 13 خصوصی ٹیموں پر مشتمل ہے جن میں سے ہر ایک میں چار اہلکار، ایک جاسوس کانسٹیبل اور انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (CTD)، سکیورٹی برانچ اور سپیشل برانچ کا ایک ایک اہلکار شامل ہے۔
ٹیموں کی سربراہی کرنے والوں میں اہم نام شامل ہیں، جیسے محمد سیف اللہ (تھانہ پیرودھائی) وقار حیدر (رتہ امرال)، شفیق الحسنین (ٹیکسلا)، گلزار حسین (واہ کینٹ)، محمد فیضان (دھمیال) اور یاسر اقبال (چونترہ)۔
سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس آپریشنز کی ہدایت کے مطابق، تمام ٹیم انچارجز کو روزانہ شام 9 بجے تک غیر قانونی افغان شہریوں کی گرفتاری کے حوالے سے اپنی رپورٹیں متعلقہ ڈویژن کے چیف سکیورٹی آفیسر کو جمع کرانے کا حکم دیا گیا ہے۔ پولیس محرروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ خصوصی یونٹس کے اراکین کو کوئی دوسری ڈیوٹی نہ دیں۔
گزشتہ دو دنوں کے دوران، راولپنڈی پولیس نے سپیشل برانچ، سی ٹی ڈی اور سٹی ٹریفک پولیس کے ہمراہ سرچ اور سٹرائیک آپریشنز کیے جس کے نتیجے میں 92 غیر قانونی افغان شہری حراست میں لیے گئے۔
ایسے آٹھ مکان مالکان اور کرایہ داروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے جنہوں نے اپنی کرایہ داری کی تفصیلات متعلقہ تھانے میں رجسٹر نہیں کروائی تھیں۔
جمعہ کے روز پولیس نے مختلف علاقوں میں 1,123 مکانات، 336 دکانیں، 49 ہوٹلوں اور 2 سرایوں کی تلاشی لی اور مجموعی طور پر 1,524 افراد کی تفصیلات چیک کیں۔ آپریشنز کا مقصد امن و امان قائم کرنا اور جرائم کا خاتمہ تھا۔