بھارتی میڈیا کے مطابق، جمعہ کی دیر شام کو بھارت کے غیر قانونی طور پر زیر قبضہ جموں و کشمیر (IIOJK) کے سری نگر میں ایک پولیس اسٹیشن کے اندر ضبط شدہ دھماکہ خیز مواد کے ایک بڑے ذخیرے میں دھماکہ ہونے سے کم از کم اٹھ افراد ہلاک اور 27 زخمی ہو گئے۔ بھارتی این ڈی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مرنے والوں میں زیادہ تر پولیس اہلکار اور فرانزک ٹیم کے اہلکار شامل ہیں جو وہاں ذخیرہ شدہ دھماکہ خیز مواد کا معائنہ کر رہے تھے۔
یہ دھماکہ ایک ایسے وقت میں ہوا ہے جب چار روز قبل دہلی میں ایک مہلک کار دھماکہ ہوا تھا جس میں کم از کم آٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے اور جسے بھارت نے دہشت گردی کی کارروائی قرار دیا تھا۔
پولیس اسٹیشن میں ذخیرہ کیا گیا امونیم نائٹریٹ پر مبنی دھماکہ خیز مواد مبینہ طور پر نومبر کے شروع میں ایک وسیع تحقیقات کے حصے کے طور پر ضبط کیا گیا تھا، جس کے نتیجے میں IIOJK، ہریانہ، اتر پردیش اور دہلی میں متعدد گرفتاریاں ہوئی تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ تفتیش حالیہ کار بم حملے سے منسلک ہے۔
دہلی کے تاریخی لال قلعہ کے باہر پیر کی شام ہونے والے دھماکے میں آٹھ افراد ہلاک اور کم از کم 20 زخمی ہوئے تھے جو کہ 2011 کے بعد اس گنجان آباد شہر میں اس نوعیت کا پہلا واقعہ تھا۔ حکام کار دھماکے اور حالیہ دنوں میں کشمیر میں ہتھیاروں اور بم بنانے کا سامان رکھنے والے سات افراد کی گرفتاری کے درمیان کسی ممکنہ تعلق کی تفتیش کر رہے ہیں۔
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سمیت سینئر بھارتی رہنماؤں نے دہلی دھماکے کے ذمہ داروں کو سزا دینے کا عزم کیا ہے۔