اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بلوچستان میں 11 مارچ کو مسافر ٹرین پر دہشت گردانہ حملے کی سختی سے مذمت کی ہے۔
کوئٹہ سے پشاور جانے والی جعفر ایکسپریس کو سبی کے قریب دہشت گردوں نے حملے کا نشانہ بنایا جس میں کم از کم 25 پاکستانی شہری ہلاک ہو گئے۔ اس دوران کئی مسافروں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔
کالعدم تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی کی مجید بریگیڈ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ اس حملے کو سلامتی کونسل نے "گھناؤنا اور بزدلانہ” قرار دیا۔
جمعہ کو جاری ایک بیان میں سلامتی کونسل نے متاثرین کے اہل خانہ اور پاکستانی عوام کے ساتھ اپنی ہمدردی کا اظہار کیا اور زخمیوں کے جلد صحت یاب ہونے کی تمنا کا اظہار کیا۔
سلامتی کونسل کے بیان میں کہا گیا کہ دہشت گردی بین الاقوامی امن اور سلامتی کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ کونسل کے اراکین نے حملے کے مرتکبین، مالی اعانت فراہم کرنے والوں اور سرپرستوں کو ذمہ دار ٹھہرانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے کی اہمیت پر زور دیا۔
انہوں نے تمام ممالک پر زور دیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین اور سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں کے مطابق پاکستانی حکومت کے ساتھ اس کی تحقیقات اور قانونی کارروائیوں میں پوری طرح تعاون کریں۔
بیان میں زور دیا گیا کہ دہشت گردی کسی بھی مقصد کے لیے ہو کبھی بھی جائز نہیں ہے۔ کونسل نے بین الاقوامی انسانی حقوق، مہاجرین اور انسانیت دوست قوانین کو برقرار رکھتے ہوئے تمام قانونی ذرائع سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عالمی عزم کی تصدیق کی۔