وزیر دفاع خواجہ آصف نے بجٹ پر بحث کے دوران قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ اسرائیلی حملوں کے بعد پاکستان نے ایران کے ساتھ غیر متزلزل یکجہتی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سمیت تمام بین الاقوامی فورمز پر ایرانی مفادات کے دفاع کے لیے پاکستانی حمایت کے عزم کا عہد کیا ہے۔
اسرائیلی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے آصف نے ایران کو ایک پڑوسی اور برادر ملک قرار دیا ہے۔ انہوں نے اس بحران کے پیش نظر مسلم امہ کے اتحاد کو ظاہر کرنے کے لیے اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا فوری اجلاس بلانے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
وزیر دفاع نے پاکستان کی دیرینہ پالیسی کو دہراتے ہوئے کہا کہ پاکستان نہ تو اسرائیل کو تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی اس کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم ہیں۔
بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت نے پاکستان کے خلاف اپنی جارحیت کی بھاری قیمت ادا کی اور اس کی بین الاقوامی ساکھ کو شدید دھچکا لگا ہے۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج اور اس کے عوام کی طاقت اور عزم کو سراہا جس نے "پانچ گنا بڑے دشمن” کو پسپائی پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے دفاع کی تیاری اور اپنی مسلح افواج کے لیے قوم کی مکمل حمایت پر زور دیا ہے۔
خواجہ آصف نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی سیکیورٹی فورسز کی قربانیوں کو بھی تسلیم کیا اور مستقبل کی فتح پر اعتماد کا اظہار کیا۔ اقتصادی محاذ پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بہتر معاشی اشاریوں اور پاکستان کی اقتصادی رفتار پر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے نئے اعتماد کے بارے میں امید کا اظہار کیا اور آنے والے سالوں میں ایک مضبوط معیشت کی پیش گوئی کی ہے۔