پاکستان کے خلاف بھارت-اسرائیلی گٹھ جوڑ کا گھناؤنا ‘خفیہ منصوبہ’

| شائع شدہ |12:53

مشرق وسطیٰ میڈیا ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (MEMRI) کی جانب سے "بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ” کا آغاز پاکستان کے خلاف ایک مذموم منصوبہ ہے جو بھارت اور اسرائیل کے شیطانی گٹھ جوڑ کو واضح طور پر ظاہر کرتا ہے۔ میر یار بلوچ، جو کہ بھارت کا ایک مہرہ ہے، کو اس منصوبے میں پاکستان کے خلاف استعمال کیا جا رہا ہے۔

نام نہاد ‘بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ’ پاکستان مخالف قوتوں کی ایک وسیع مہم کا حصہ ہے، جس میں بھارت واضح طور پر شمولیت ہے اور اب اسے ایک اسرائیلی تھنک ٹینک کی حمایت حاصل ہے۔ یہ دونوں ممالک ہی پاکستان کے خلاف عدم استحکام پیدا کرنے کی تاریخ رکھتے ہیں۔

بھارت کو بلوچستان میں دہشت گرد پراکسیوں کی حمایت کرنے پر طویل عرصے سے بے نقاب کیا جا چکا ہے، جس میں ‘را’ (RAW) کے بی ایل اے (BLA) اور دیگر علیحدگی پسند تنظیموں سے دستاویزی روابط شامل ہیں اور یہ منصوبہ محض اسی ہائبرڈ جنگی حکمت عملی کا ایک علمی روپ ہے۔
اسرائیل کی شمولیت مزید اس کے معاندانہ عزائم کو بے نقاب کرتی ہے، کیونکہ پاکستان کی پارلیمنٹ نے اسے فلسطین میں جاری جنگی جرائم اور نسلی صفائی کی پالیسیوں کی وجہ سے بجا طور پر ایک دہشت گرد تنظیم قرار دیا ہے۔
بلوچستان میں علیحدگی پسندی کو فروغ دینے میں بھارت اور اسرائیل کے درمیان تعاون دو ایسے ممالک کے مفادات کے ٹکراؤ کی عکاسی کرتا ہے جن کا ریاستی جبر اور علاقائی عدم استحکام پیدا کرنے کا ریکارڈ ہے۔
یہ بیرونی عناصر ‘تحقیق’ اور ‘انسانی حقوق’ کے بہانے سے غلط معلومات کو جائز قرار دینے، نسلی تفرقہ کو ہوا دینے اور پاکستان کی خودمختاری پر حملہ کرنے کے لیے تعلیمی پلیٹ فارمز کو بطور ڈھال استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ منصوبہ جان بوجھ کر بغاوت اور دہشت گردی کی حمایت کرنے والی چھوٹی آوازوں کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتا ہے، جبکہ بلوچستان میں جاری جمہوری عمل، ترقیاتی کوششوں اور نچلی سطح پر عوامی شرکت کو نظر انداز کرتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پاکستان کے اندرونی اتحاد کو نشانہ بنانے والے ایک بڑے غلط معلومات کے نیٹ ورک کا حصہ ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب قومی یکجہتی اور سی پیک (CPEC) جیسے اسٹریٹجک اقدامات آگے بڑھ رہے ہیں۔
پاکستان اپنی علاقائی سالمیت کا دفاع کرنے اور پاکستان کے استحکام کے خلاف کام کرنے والے بھارت اور اسرائیل کے مذموم گٹھ جوڑ کو بے نقاب کرنے میں پرعزم ہے۔ بلوچستان کے عوام بیرونی مداخلت کو مسترد کرتے ہوئے ان تقسیم پیدا کرنے والی اور بیرونی سرپرستی میں چلائی جانے والی مہمات کے خلاف پاکستان کی فیڈریشن کے ساتھ کھڑے ہیں۔
بھارت-اسرائیل کے بلوچستان کے خلاف شیطانی عزائم
بھارت بیانیہ کو مالی امداد فراہم کرتا ہے، اسرائیل پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے جبکہ میر یار پیغام پہنچاتا ہے۔
یہ پاکستان کے اتحاد اور خودمختاری کے خلاف ایک اچھی طرح سے منصوبہ بند معلوماتی جنگ ہے۔
میر یار بلوچ، ایک خود ساختہ صحافی، جو اب اسرائیل کے پاکستان مخالف بیانیے کا ترجمان بن چکا ہے۔ MEMRI کے ‘بلوچستان اسٹڈیز پروجیکٹ’ میں شامل ہو کر اس نے کھلے عام ان قوتوں سے خود کو جوڑ لیا ہے جو پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔
یہ کوئی تعلیمی کام نہیں، یہ تحقیق کی آڑ میں علیحدگی پسندی کو قانونی حیثیت دینے کی ایک سوچی سمجھی کوشش ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں