وزارت خارجہ نے منگل کو کہا ہے کہ پاکستان میں بھارتی ہائی کمیشن کے ایک اہلکار کو ناپسندیدہ شخصیت قرار دے کر 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کا حکم دیا گیا ہے۔
وزارت خارجہ کے مطابق یہ کارروائی اس لیے کی گئی کیونکہ مذکورہ سفارت کار ایسی سرگرمیوں میں ملوث پایا گیا جو سفارتی کردار، قوانین اور بین الاقوامی سفارتی آداب کے خلاف ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ اہلکار کو 24 گھنٹوں کے اندر ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
وزارت خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ناظم الامور کو اس معاملے پر طلب کر کے ایک ڈیمارش دیا گیا ہے۔
اگرچہ وزارت خارجہ نے اہلکار کی شناخت ظاہر نہیں کی، تاہم ڈان اخبار نے رپورٹ کیا کہ اس اہلکار کی شناخت شنکر ریڈی چنتالا کے نام سے ہوئی ہے۔
دونوں ممالک نے پہلگام حملے کے بعد پیدا ہونے والی کشیدگی کے نتیجے میں میزائل حملوں کے تبادلے کے بعد 10 مئی کو جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا۔ بھارت نے پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا ہے، جس کی پاکستان نے تردید کی ہے۔
جنگ بندی برقرار رہنے کے باوجود دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے، جہاں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے پاکستان کو کہا ہے کہ وہ پاکستان سے صرف دہشت گردی پر بات کریں گے اور پاکستان نے مودی کے ریمارکس کو مایوسی کی علامت قرار دیا ہے۔