سیکیورٹی کے خدشات،  بولان میل کو رات گئے روک دیا

کراچی سے کوئٹہ جانے والی بولان میل کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر اتوار کی رات اچانک جیکب آباد ریلوے اسٹیشن پر روک دیا گیا۔

پاکستان ریلوے کے حکام نے بلوچستان میں رات کے وقت ٹرین کی آمدورفت پر پابندی کا حوالہ دیتے ہوئے اس ٹرین کو روکنے کی تصدیق کی ہے۔ اس ٹرین میں ڈیڑھ سو کے قریب مسافر سوار تھے اور یہ رات گئے جیکب آباد پہنچی۔تاہم ریلوے حکام نے سیکیورٹی کلیئرنس حاصل ہونے تک اس سفر کو روک دیا۔

ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر عامر علی بلوچ نے  ایک اخبار کو بتایا کہ اگر ٹرین کو جانے کی اجازت دی جاتی تو یہ آدھی رات کے بعد سبی پہنچتی۔

کلیئرنس ملنے میں تاخیر کے بعد مسافروں کو صبح تک انتظار کرنے کا کہا گیا۔ تاہم جو مسافر اپنا سفر جاری رکھنا چاہتے تھے انہیں ٹرین سے اتارا گیا اور سیکیورٹی حصار میں بسوں کے ذریعے کوئٹہ اور دیگر مقامات پر منتقل کیا گیا۔

ان میں  سے چند مسافروں کو جزوی رقم واپس ملی،  جبکہ چند مسافروں نے کوئٹہ تک کے سفر کے لیے ادائیگی کرنے کے باوجود کوئی معاوضہ نہ ملنے کا دعوی کیا۔ ناراض مسافروں نے احتجاج کیا کہ انہیں اپنے آخری سٹاپ پہنچنے کے لیے اضافی اخراجات برداشت کرنے پڑ رہے ہیں۔

 مذکورہ واقعے کے بعد پاکستان ریلوے نے بولان میل کے شیڈول میں تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ نئے شیڈول کے تحت منگل سے کراچی سٹی اسٹیشن سے روانگی کا وقت شام 7 بجے سے بدل کر دوپہر 3 بجے کر دیا گیا۔ نئے اوقات کار کے بارے میں ریلوے حکام نے مسافروں سے گزارش کی ہے کہ وہ اپنے سفری منصوبوں کو اس کے مطابق ایڈجسٹ کریں۔

بولان میل کو روکنے کا واقعہ جعفر ایکسپریس کے سبی کے قریب ہائی جیک ہونے کے ایک ماہ بعد پیش آیا ہے۔ جعفر ایکسپریس میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے۔ سیکیورٹی فورسز کی کارروائی مکمل ہونے سے قبل کم از کم 26 مسافر ہلاک ہو گئے، جبکہ حملے میں ملوث تمام 33 دہشت گرد مارے گئے۔ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں