خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران پُرتشدد واقعات میں پولیو ٹیم کے محافظ پولیس اہلکار سمیت چھ افراد شہید ہوئے ہیں جبکہ جنوبی وزیرستان میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔
سوات میں پولیو ٹیم کے محافظ پر فائرنگ
سوات میں پولیو ٹیم کی سیکیورٹی پر مامور پولیس اہلکار عبدالکبیر کو دہشت گردوں نے فائرنگ کر کے شہید کر دیا۔
سوات پولیس کے مطابق یہ افسوسناک واقعہ بیاکند روڈ، اینزرگئی ڈاک میں پیش آیا۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے کے بعد علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا گیا ہے تاکہ ملوث دہشت گردوں کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جا سکے۔
بنوں اور ٹانک میں ٹارگٹ کلنگ اور لاشیں برآمد
ضلع بنوں میں ڈومیل کے علاقے میں دہشت گردوں نے برکت نامی ایک شخص کو ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنا کر شہید کر دیا۔ بنوں پولیس معلومات اکٹھی کر رہی ہے اور ملزمان کی گرفتاری کے لیے آپریشن جاری ہے۔
خیبر پختونخوا کے جنوبی ضلع ٹانک کے گل امام کی حدود میں واقع نسران سے دو لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ پولیس کے مطابق مسلح افراد نے دو افراد کو نشانہ بنایا جن میں سے ایک ایف سی کا اہلکار اور دوسرا ایک عام شہری تھا اور دونوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔
ضلع خیبر میں پٹرول پمپ پر بم حملہ
خیبر ضلع کی تحصیل باڑہ کی میلواڑ تھانے کی حدود اکاخیلو میں ایم پی اے حاجی شفیق کے پٹرول پمپ پر دہشت گردوں نے بم حملہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق اس حملے میں ایک مزدور شہید ہوا ہے۔ پولیس نے واقعے کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
جنوبی وزیرستان میں کرفیو نافذ
جنوبی وزیرستان اپر کے انتظامیہ نے سب ڈویژن سرویکئی میں 14 اکتوبر کی شام 6 بجے سے 16 اکتوبر کی صبح 6 بجے تک کرفیو نافذ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
حکام کے مطابق ہنگامی حالات میں پولیس اور سیکیورٹی اداروں کی اجازت سے سفر کے لیے اجازت نامہ جاری کیا جا سکتا ہے۔
بنوں سے مغوی ملازمین کی بازیابی
ایک مثبت پیش رفت میں بنوں سے واٹر اینڈ سینٹیشن سروسز کمپنی کے دو مغوی ملازمین بحفاظت بازیاب ہو کر باحفاظت اپنے گھروں کو پہنچ گئے ہیں۔
انہیں چند روز قبل مسلح افراد نے بنوں کے علاقے گریڑہ شاہجہان سے اغوا کیا تھا۔
دارالعلوم حقانیہ کا افغانستان کے ساتھ تعلقات پر بیان
دارالعلوم حقانیہ نوشہرہ کے مرکزی ترجمان نے ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ماضی میں پاکستان نے افغانستان کی روس کے خلاف جنگ اور دیگر قدرتی آفات میں بہت زیادہ مدد کی ہے۔
لہٰذا، افغانستان کو چاہیے کہ وہ پاکستان کے مخالف قوتوں کے ہاتھوں میں نہ جائے اور پاکستان کے ساتھ بہتر تعلقات کو ترجیح دے۔