علماءمشائخ کا جعفر ایکسپریس حملے کی مذمت، فوج کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہونے کا اعلان

| شائع شدہ |10:00

مختلف مکاتب فکر کے مذہبی علما نے واضح کیا ہے کہ ملک دشمن قوتیں پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتی ہیں لیکن سیکورٹی کے ادارے اور عوام اس سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گی۔ پاکستان کے علماءمشائخ فوج اور سلامتی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ بلوچستان میں ٹرین سانحہ اور دارالعلوم حقانیہ سمیت دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے انہوں نے جعفر ایکسپریس واقعہ میں سیکیورٹی اداروں کی مہارت سے یرغمالیوں کو بحفاظت رہا کروانے کو سراہا ہے۔ علماء نے مطالبہ کیا کہ بلوچ لبریشن آرمی کو عالمی سطح پر دہشت گرد ڈکلیئر کرنے کے لیے وزارت داخلہ اقدامات کرے۔

ان خیالات کا اظہار جمعرات کے روز جامعہ منظور الاسلامیہ لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ اس موقع پر چیئرمین پاکستان علماء کونسل حافظ محمد طاہر محمود اشرفی، جمعیت علماءپاکستان کے رہنما محمد خان لغاری ، مولاناپیر اسداللہ فاروق،مولاناپیر خلیل ابراہیم ،مولانا اسلم صدیقی،مولانا طاہر الحسن،حافظ مقبول،مولانا مبشر رحیمی،قاری حکیم اطہر،قاری فیصل امین، قاری ابراہیم حنفی اورقاری ساجد سمیت دیگرعلماءکرام کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔ حافظ طاہر محمود اشرفی کاکہناتھاکہ دو روز قبل بلوچستان میں ٹرین پر ہونے والی دہشت گردی پر تمام مکاتب فکرمذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ قرآن کا حکم ہے جس نے ایک شخص کو قتل کیا انہوں نے پوی انسانیت کو قتل کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ روزے کی حالت میں لوگوں کا قتل عام کرنے والے انسان کہلانے کے بھی حقدار نہیں ہیں۔

 حافظ طاہر محمود نے کہا کہ  یہ بلوچستان کے حقوق، بلوچ یا غیر بلوچ یا اسلام کی لڑائی نہیں بلکہ مسلمانوں اور خوارج کی لڑائی ہے ہمیں ملکر انتشار کا مقابلہ کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ٹرین سانحہ اور مدارس میں دہشت گردی کی تانے بانے بھارت کے ساتھ ملتے ہیں جنہوں نے بلوچستان واقعہ پر خوشیاں منائی ہیں۔ مولانا نے مزید کہا کہ جو افغانستان میں بیٹھے ہیں ان کے پیچھے بھی بھارت ہے اور ہم سمجھتے ہیں کہ جامعہ حقانیہ کو نشانہ بنانا تمام مدارس کو نشانہ بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سویت یونین اورامریکہ کو بھی کبھی دارالعلوم حقانیہ پر حملے کی جرات نہیں ہوئی تھی کیا وفا اور احسان کا صلہ دارالعلوم حقانیہ کو نشانہ بنانا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا افغانستان سے سوال ہے کہ پاکستان افغانستان میں امن چاہتا ہے تو افغانستان کیوں پاکستان میں امن نہیں چاہتا ؟ 

ان کاکہناتھاکہ یہ بلوچوں اور غیربلوچوں کی لڑائی نہیں بلکہ یہ خارجیوں اور مسلمانوں کی لڑائی ہے جو ملک کے اندر فساد پھیلانا چاہتے ہیں۔

آخر میں انہوں نے کہا کہ 15مارچ کو ملک بھر میں یوم تحفظ ناموس رسالت ﷺ اور جمعہ کو خطبات میں تحفظ ناموس رسالت ﷺ سے آگاہی دی جائے گی۔ 20 سے 29 رمضان المبارک کے درمیان عشرے کو تعظیم حرمین الشریفین وتحفظ الاقصیٰ منایاجائے گا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں