پاکستانی کسٹمز کی بڑی کارروائی: 91 کروڑ روپے کی کرسٹل میتھ ضبط

پاکستان کسٹمز نے خیبر پختونخوا کے ضلع ڈیرہ اسماعیل خان میں ایک بڑی اسمگلنگ کی کوشش کو ناکام بناتے ہوئے 15.2 کلوگرام وزنی کرسٹل میتھامفیٹامین (آئس) برآمد کی ہے جس کی مالیت 910 ملین روپے سے زائد ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے جاری کردہ بیان کے مطابق کسٹمز انفورسمنٹ ٹیم نے آئی پی- جے سی پی امن میلہ، ڈی آئی خان پر ایک مسافر بس کی معمول کی چیکنگ کے دوران کارروائی کی ہے۔ حکام نے تین خصوصی طور پر ڈیزائن کیے گئے انورٹرز کے اندر چھپائی گئی غیر ملکی ساختہ منشیات کی بھاری مقدار کو برآمد کیا۔

برآمد شدہ منشیات میں آئس کے 15 پیکٹس شامل تھے جن کی بین الاقوامی مارکیٹ میں مالیت 910.2 ملین روپے بنتی ہے۔ کسٹمز ٹیم نے موقع پر ہی بس کے ڈرائیور اور کنڈکٹر کو گرفتار کر لیا اور ان کے خلاف باقاعدہ فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (FIR) درج کر لی گئی ہے۔

منشیات لے جاتے ہوئے کسٹمز قافلے پر فائرنگ

بیان کے مطابق، ضبط شدہ منشیات کو آئی پی- جے سی پی امن میلہ سے اسٹیٹ گودام (State Warehouse) منتقل کیا جا رہا تھا کہ اس دوران کسٹمز کے عملے پر نامعلوم مسلح افراد نے حملہ کر دیا۔ مسلح افراد نے کسٹمز کے قافلے پر اندھا دھند فائرنگ کی، تاہم کسٹمز ٹیم نے فوری اور مؤثر جوابی کارروائی کی۔ ٹیم کی تیز ردعمل کی بدولت عملہ اور قبضے میں لی گئی منشیات دونوں محفوظ رہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی منشیات سپلائرز کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت

ادھر، خیبر پختونخوا کے وزیراعلیٰ محمد سہیل آفریدی نے محکمہ ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول کے ایک اہم اجلاس کی صدارت کی جس میں انہوں نے صوبے بھر میں منشیات کے سپلائرز اور مینوفیکچررز کے خلاف سخت کارروائی کی ہدایت جاری کی۔

وزیراعلیٰ سہیل آفریدی نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "منشیات کی لعنت جامعات تک پہنچ چکی ہے ہم مزید غفلت کے متحمل نہیں ہو سکتے، نوجوان نسل کو اس لعنت سے محفوظ رکھنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنا ہوں گے۔”

انہوں نے خاص طور پر ہیروئن اور آئس جیسی منشیات کا جڑ سے خاتمہ ناگزیر قرار دیا اور زور دیا کہ منشیات کی تیاری اور اس کی ترسیل کے خلاف کارروائی کے لیے مربوط حکمت عملی اختیار کی جائے۔

وزیراعلیٰ نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کارروائی کے لیے تمام متعلقہ محکموں اور اداروں پر مشتمل مشترکہ ٹیم تشکیل دی جائے۔ انہوں نے واضح کیا کہ "سلیپر سیلز کے خلاف کارروائی اپنی جگہ، مگر بڑے سپلائرز اور ڈیلرز کو ہاتھ ڈالنا ضروری ہے۔”

سہیل آفریدی نے منشیات کے خلاف زیرو ٹالرنس پالیسی اپنانے کا حکم دیا اور کہا کہ نتیجہ خیز کارروائی ہونی چاہیے، "خواہ مخواہ کسی کو تنگ نہ کریں، حقیقی بنیادوں پر کارروائی کریں۔” انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومت مکمل تعاون فراہم کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے ایک اور اہم ہدایت جاری کی کہ ضبط شدہ منشیات کو تلف کرنا ناگزیر ہے اور یہ یقینی بنایا جائے کہ وہ دوبارہ مارکیٹ میں واپس نہیں آنی چاہیے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں