عالمی مالیاتی فنڈ (IMF) نے پاکستان کے لیے 1.2 ارب ڈالر کی فوری قسط کی منظوری کے لیے اپنی ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس 8 دسمبر کو طلب کر لیا ہے۔ یہ رقم دو متوازی پروگراموں، ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلٹی (EFF) کے تحت 1 ارب ڈالر اور ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فنڈ (RSF) کے تحت 20 کروڑ ڈالر کے تحت جاری کی جائے گی۔ یہ قسط 9 دسمبر کو پاکستان کے اکاؤنٹ میں آنے کی توقع ہے جس سے مجموعی ادائیگیاں تقریباً 3.3 ارب ڈالر ہو جائیں گی۔
بورڈ اجلاس سے قبل، پاکستان کو IMF کی تیار کردہ تاخیر کا شکار گورننس اور کرپشن ڈائیگناسٹک (GCD) اسیسمنٹ رپورٹ کو شائع کرنا ہوگا۔ یہ رپورٹ EFF پروگرام کے تحت ایک اہم ساختی معیار (Structural Benchmark) ہے۔ حکام کے مطابق پاکستان نے IMF کو یقین دہانی کرائی ہے کہ فریقین کے درمیان تکنیکی اور حقائق پر مبنی اختلافات دور ہونے کے بعد یہ رپورٹ بورڈ اجلاس سے پہلے شائع کر دی جائے گی۔ اس جامع رپورٹ کی تیاری میں IMF کی تکنیکی اور قانونی ٹیموں نے انسداد بدعنوانی کے اداروں، اعلیٰ عدلیہ، وزارت خزانہ اور دیگر پاکستانی حکام کے ساتھ تفصیلی مشاورت کی ہے۔
آۓ ایم ایف نے پاکستان کے مالیاتی اور میکرو اکنامک شعبوں میں کارکردگی کو سراہا ہے جس میں جاری مالی سال (FY25) میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، مالیاتی توازن میں بہتری، اور بیرونی بفرز کی مضبوطی شامل ہے۔ تاہم، فنڈ نے سیلاب سے ہونے والے شدید نقصانات کو تسلیم کیا ہے جس کی وجہ سے FY26 کے لیے مجموعی قومی پیداوار (GDP) کی پیش گوئی کو 3.25 سے 3.5 فیصد تک کم کر دیا گیا ہے۔