پی ٹی آئی کے سہیل آفریدی 90 ووٹ لے کر نئے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا منتخب، اپوزیشن کا واک آوٹ

پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار سہیل خان آفریدی 90 ووٹ حاصل کر کے خیبرپختونخوا کے نئے وزیراعلیٰ منتخب ہو گئے ہیں۔ انہیں کامیابی کے لیے 73 ووٹ درکار تھے اور انہوں نے واضح اکثریت حاصل کی ہے۔ ان کے مدمقابل جے یو آئی کے مولانا لطف الرحمٰن، پیپلزپارٹی کے ارباب زرک، اور ن لیگ کے سردار شاہجہاں میدان میں تھے۔

پیر کو خیبرپختونخوا اسمبلی کا اجلاس اسپیکر بابر سلیم سواتی کی صدارت میں ہوا جو شدید ہنگامہ خیز رہا۔ نئے قائد ایوان کے انتخاب کے دوران سابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور، ارکان اسمبلی اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرمی دیکھنے میں آئی۔ علی امین گنڈاپور نے ایوان سے خطاب کیا اور سہیل آفریدی کو پیشگی مبارکباد دی۔

دوسری جانب اپوزیشن نے انتخابی عمل کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے احتجاجاً ایوان سے واک آؤٹ کیا۔ اپوزیشن کے ڈاکٹر عباداللہ نے سوال اٹھایا کہ اگر علی امین گنڈاپور کی کارکردگی اچھی تھی تو انہیں کیوں ہٹایا گیا؟ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ وزیراعلیٰ کی موجودگی میں نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب غیر آئینی ہے۔

دریں اثنا، گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے علی امین گنڈاپور کا استعفا دستخطوں میں فرق کی بنیاد پر اعتراض لگا کر واپس کر دیا ہے اور انہیں 15 اکتوبر کو گورنر ہاؤس طلب کیا ہے۔ تاہم گنڈاپور نے سوشل میڈیا پر دونوں استعفوں پر اپنے مستند دستخط موجود ہونے کا مؤقف اپنایا ہے۔

ذرائع کے مطابق بعض حلقے موجودہ وزیراعلیٰ کی موجودگی میں نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کے خلاف عدالت سے رجوع کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی نے انتخابی تعاون کے لیے وفاقی وزیر امیر مقام اور اے این پی قیادت سے بھی ملاقاتیں کی ہیں۔ گورنر کنڈی نے یقین دہانی کرائی ہے کہ استعفے کی منظوری آئین و قانون کے مطابق کی جائے گی۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں