سرکاری میڈیا کے مطابق آج شام بھارتی اور پاکستانی ملٹری آپریشنز کے ڈائریکٹر جنرلز کے درمیان طے شدہ بات چیت کا دور ختم ہو گیا ہے۔
پاکستان کے سرکاری ٹیلی ویژن نیوز کے مطابق دونوں ڈی جی نے ہاٹ لائن پر بات کی ہے۔ اس سے قبل اطلاعات میں کہا گیا تھا کہ یہ کال رات 12 بجے سے ملتوی کر کے شام 5 بجے کر دی گئی ہے۔
بھارتی خبر رساں اداروں نے بھی تصدیق کی ہے کہ مذاکرات کا یہ دور مثبت انداز میں ختم ہوا ہے۔
بھارتی صحافی رنویر سنگھ روبن نے ایکس پر لکھا کہ بھارتی اور پاکستانی ڈی جی ایم او سطح کے مذاکرات مثبت انداز میں اختتام پذیر ہوئے ہیں۔ دونوں فریقین نے لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر امن و استحکام برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
دونوں فریقین نے ہفتے کے روز جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا جس کے نتیجے میں میزائل حملوں کا خاتمہ ہوا جو پاکستان نے بھارت کی جانب سے پاکستان کے کئی ایئر بیسوں پر حملوں کے جواب میں کیے تھے۔
بھارت کے سیکرٹری خارجہ نے دعویٰ کیا تھا کہ پاکستان کے ڈی جی ایم او نے جنگ بندی کی درخواست کی تھی۔ تاہم، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اتوار کو کہا تھا کہ پہلے بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی درخواست آئی تھی۔
دونوں ڈی جیز کو پیر کی دوپہر 12 بجے ہاٹ لائن کے ذریعے بات چیت کرنا تھی۔ تاہم، یہ کال شام 5 بجے تک ملتوی کر دی گئی۔
یاد رہے کہ پہلگام حملے کے دوران دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی تھی جس میں 26 سیاح ہلاک ہوئے تھے۔ بھارت نے ان حملوں کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرایا تھا اور پاکستان کے آٹھ شہروں پر میزائل داغے تھے جس میں 30 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے تھے۔ ان حملوں کے بعد ڈرون حملے بھی کیے گئے تھے۔
پاکستان نے بھارت جارحیت کے جواب میں 26 فوجی اہداف کو میزائل حملوں سے نشانہ بنایا گیا۔اس کے بعد امریکہ نے سعودی عرب سمیت کئی دیگر ممالک کی شمولیت سے جنگ بندی کروائی تھی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خود جنگ بندی کا اعلان کیا تھا۔