آج پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا زبردست رحجان رہا جس میں بینچ مارک کے ایس ای-100 انڈیکس کی ابتدائی تجارت میں تقریباً 10,000 پوائنٹس کا اضافہ دیکھا گیا۔
یہ انٹرا ڈے کی بنیاد پر ایک دن میں پوائنٹس کا سب سے زیادہ اضافہ ہے جس نے انڈیکس کو 117,104.11 پوائنٹس تک پہنچا دیا، جو پچھلے بند ہونے سے نو فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہے۔
اس تیزی کی وجہ دو اہم پیش رفتیں ہیں: بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کا معاہدہ، اور بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی جانب سے توسیعی فنڈ سہولت کے تحت 1 بلین ڈالر کی قسط اور 1.4 بلین ڈالر کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلٹی فسیلٹی کی منظوری بتائی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ بہتر جیو پولیٹیکل ماحول اور مثبت معاشی نقطہ نظر نے خریداری کی نمایاں سرگرمی کو جنم دیا ہے۔
اسٹاک ایکسچینج میں تیز رفتار اضافے نے اتار چڑھاؤ کو منظم کرنے کے لیے ایک گھنٹے کی عارضی تجارتی معطلی کو متحرک کیا لیکن اب تجارت دوبارہ شروع ہو گئی ہے۔
آئی ایم ایف کی دوہری منظوری نے اہم مالیاتی مدد فراہم کی ہے اور پاکستان کے اصلاحاتی ایجنڈے پر بین الاقوامی اعتماد کا اشارہ دیا ہے، جس سے سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید بڑھا ہے۔ اس مثبت خبر میں اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے حال ہی میں پالیسی ریٹ میں 100بنیادی پوائنٹس کی کمی کا بھی اضافہ ہوا ہے جو اب گیارہ فیصد پر ہے، جو افراط زر کے دباؤ میں کمی کی عکاسی کرتا ہے اور توقع ہے کہ ایکویٹی کی قدروں میں اضافہ ہوگا۔
کے ایس ای-100 انڈیکس 22 اپریل کو پہلگام حملے کے بعد سے 12.6% گر گیا تھا، جس نے پچھلے ہفتے اپنی سب سے بڑی انٹرا ڈے پوائنٹ کی کمی کا تجربہ کیا، اس سے پہلے 9 مئی کو 3.5% کا ریباؤنڈ ہوا۔