بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدگی اور آپریشن بنیان المرصوص کے دوران بریفنگز نے پاک فضائیہ کے ایک اہم کردار کو منظر عام پر لایا ہے۔ ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کو ملک کو یہ بریفنگ دیتے ہوئے دیکھا گیا ہے کہ کس طرح پی اے ایف نے اپنے فضائی آپریشنز کیے جس میں کم از کم چھ بھارتی طیارے مار گرائے گئے۔
ہم ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کے کیریئر پر ایک نظر ڈالتے ہیں ۔
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے دسمبر 1992 میں پاک فضائیہ میں اپنے کیریئر کا آغاز کیا اور انہیں جنرل ڈیوٹی (پائلٹ) برانچ میں کمیشن ملا۔ ان کا کیریئر اہم آپریشنل کمانڈ کے تجربے سے بھر پور ہے جس میں فائٹر اسکواڈرن اور آپریشنل ایئر بیس کی قیادت شامل ہے۔ انہوں نے کلیدی اسٹریٹجک کرداروں میں بھی خدمات انجام دی ہیں خاص طور پر ایئر ہیڈ کوارٹرز اسلام آباد میں اسسٹنٹ چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشنل ریکوائرمنٹس اینڈ ڈیولپمنٹ) کے طور پر خدمات انجام دی ہیں ۔
ان کے تعلیمی کیریئر بھی کامیابیاں اتنی ہی متاثر کن ہیں۔ انہوں نے چین کی ایک یونیورسٹی سے ملٹری آرٹس میں اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی اسلام آباد سے نیشنل سیکیورٹی اینڈ وار اسٹڈیز میں ماسٹرز کی ڈگریاں حاصل کی ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں ڈائریکٹنگ اسٹاف اور فیکلٹی ممبر کے طور پر مستقبل کے ملٹری افسیرز کی پیش وارانہ تعلیم میں بھی کردار ادا کیا ہے۔
ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد کا تجربہ پاکستان کی سرحدوں سے باہر بھی پھیلا ہوا ہے۔ انہوں نے سعودی عرب میں پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس کی ایک ٹیم کے کنٹینجنٹ کمانڈر کے طور پر خدمات انجام دیں جس سے بین الاقوامی سطح پر ان کی قیادت کی صلاحیتوں کا مظاہرہ ہوتا ہے۔ پاک فضائیہ کے لیے ان کی خدمات میں ڈائریکٹر جنرل پبلک ریلیشنز (ڈی جی پی آر) اور ڈائریکٹر جنرل آف وارفیئر اینڈ اسٹریٹجی کے طور پر خدمات انجام دینا بھی شامل ہے۔ اس وقت وہ ایئر ہیڈ کوارٹرز میں ڈپٹی چیف آف دی ایئر اسٹاف (آپریشنز) کے اہم عہدے پر فائز ہیں۔
ان کی خدمات کو ستارہ امتیاز (ملٹری) سے نوازا گیا ہے، جو پاک فضائیہ کے لیے ان کی غیر معمولی خدمات کے اعتراف میں ہے۔