امریکہ نے غیر ملکی شہریوں کو ہروقت دستاویزات ساتھ رکھنے کی تلقین کر دی

 ایک نیا قانون کے نافذ ہونے کے بعد امریکہ میں رہنے والے تمام غیر ملکی شہریوں کو حکومت کے ساتھ رجسٹر ہونا اور ہر وقت اپنی قانونی حیثیت ثابت کرنے والی دستاویزات اپنے پاس رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

جمعہ کے روز ضابطہ محکمہ ہوم لینڈ سیکورٹی (ڈی ایچ ایس) اور یو ایس سٹیزن شپ اینڈ امیگریشن سروسز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایگزیکٹو آرڈر 14159، بعنوان "امریکی عوام کو بیرونی یلغار سے بچانا” کے تحت نافذ کیا گیا۔

اس حکمنامے میں یہ لازمی قرار دیا گیا ہے کہ 18 سال اور اس سے زیادہ عمر کے تمام غیر ملکی شہری، چاہے ان کی امیگریشن حیثیت کچھ بھی ہو، ہر وقت رجسٹریشن کا ثبوت اپنے پاس رکھیں۔ اس میں گرین کارڈ ہولڈرز اور دیگر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی شہری بھی شامل ہیں۔ تعمیل نہ کرنے پر مجرمانہ اور سول سزائیں ہو سکتی ہیں، جن میں جرمانے اور قید شامل ہیں۔

یہ ضابطہ امیگریشن اینڈ نیشنلٹی ایکٹ کی دفعہ 262 کو نافذ کرتا ہے جس میں پہلے نفاذ کا طریقہ کار موجود نہیں تھا۔ یو ایس سی ائی ایس نے بائیو میٹرک معلومات کے لیے ایک نیا آن لائن رجسٹریشن سسٹم اور فارم (325جی) قائم کیا ہے، جس کا مقصد ملک میں غیر رجسٹرڈ غیر ملکیوں کی بڑی تعداد کو معلوم کرنا ہے۔ جن لوگوں کے فنگر پرنٹس پہلے نہیں لیے گئے انہیں فنگر پرنٹنگ کے لیے بھی حاضر ہونا ہوگا۔

یہ ضابطہ تقریباً تمام غیر ملکی شہریوں پر لاگو ہوتا ہے جن میں عارضی مقیم، طلباء اور کارکن شامل ہیں، لیکن کچھ لوگوں کو استثنیٰ ہے۔ والدین یا قانونی سرپرست 14 سال سے کم عمر بچوں کو ان کی 14 ویں سالگرہ کے 30 دنوں کے اندر رجسٹر کرنے کے ذمہ دار ہیں۔ یہ ضابطہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو بھی متاثر کرتا ہے جس سے افسران معمول کے تعامل کے دوران رجسٹریشن کی حیثیت کا ثبوت طلب کر سکتے ہیں۔

امریکہ میں 30 دن سے زیادہ رہنے والے کینیڈین بھی اس سے متاثر ہوں گے، انہیں رجسٹر ہونا ضروری ہے جب تک کہ ان کے پاس ائی-نائن فور داخلہ ریکارڈ نہ ہو، جو سرحدوں پر یا (سی بی پی ون) موبائل ایپ کے ذریعے چھ ڈالر کی فیس پر حاصل کیا جا سکتا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں