وانا کیڈٹ کالج پر حملہ: سیکورٹی فورسز کا کامیاب آپریشن، تمام دہشت گرد ہلاک

 سیکیورٹی ذرائع نے بدھ کی صبح بتایا ہے کہ وانا کیڈٹ کالج پر حملے میں ملوث تمام خوارج (دہشت گرد) مارے گئے ہیں۔

انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ حملہ پیر کو ہوا جب دہشت گردوں نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی کالج کے مرکزی دروازے سے ٹکرائی، اندر داخل ہوئے اور پھر کالج کے انتظامی بلاک میں "گھیر لیے گئے”۔ منگل کے روز بھی عمارت کے اندر چھپے ہوئے دہشت گردوں کے خلاف کلیئرنس آپریشن جاری رہا۔

بدھ کی صبح سیکورٹی ذرائع نے تصدیق کی کہ ایک خودکش حملہ آور اور چار دیگر خوارج ایک کامیاب آپریشن میں مارے گئے ہیں۔ حکومتی سطح پر کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے تعلق رکھنے والے دہشت گردوں کے لیے ‘فتنہ الخوارج’ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ لینڈ مائنز کے خطرے کے پیش نظر کالج کی عمارت کو فی الحال صاف کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس کامیاب آپریشن کے دوران کالج کا کوئی طالب علم یا استاد زخمی نہیں ہوا۔

وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے اس آپریشن کو پاک فوج کی "بڑی کامیابی” قرار دیا اور بتایا کہ 550 طلباء کو بحفاظت نکال لیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ 2014 کے پشاور آرمی پبلک اسکول حملے سے بھی بڑا ہو سکتا تھا۔

وزیر اطلاعات نے پاکستان کی طرف سے افغانستان سے یہ مطالبہ بھی دہرایا کہ اس کی سرزمین پاکستان میں دہشت گرد حملے کرنے کے لیے استعمال نہ ہو۔

ادھر، وزیر داخلہ محسن نقوی نے منگل کو کہا تھا کہ اس حملے میں افغانستان کی "واضح” شمولیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی شناخت افغان کے طور پر ہوئی ہے اور ان کا "افغانستان میں اپنے لوگوں سے پوری رات رابطہ بھی جاری رہا”۔

وزیر داخلہ نے افغانستان کو متنبہ کیا کہ اگر انہوں نے دہشت گردوں کو نہ روکا تو پاکستان کے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں بچے گا مگر یہ کہ وہ ان دہشت گردوں سے نمٹے جو ہمارے ملک پر حملہ کر رہے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے بھی منگل کو کہا تھا کہ اسلام آباد اور خیبر پختونخوا میں ہونے والے واقعات کے بعد افغانستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملوں کو خارج از امکان قرار نہیں دیا جا سکتا۔

وزیراعظم شہباز شریف اور صدر آصف علی زرداری نے ایک روز قبل ایوانِ صدر میں ملاقات کی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ سرکاری ٹی وی پی ٹی وی کے مطابق دونوں رہنماؤں نے "اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے خلاف کارروائیاں دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک جاری رہیں گی

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں