پاکستان میں ماحولیاتی نمونوں کے 36 فیصد میں پولیو وائرس کی تصدیق

| شائع شدہ |17:14

پاکستان کی قومی ادارہ صحت نے منگل کے روز بتایا کہ جولائی کے مہینے میں ملک بھر سے جمع کیے گئے سیوریج کے نمونوں میں سے 36 فیصد میں پولیو وائرس پایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر 87 اضلاع سے حاصل کیے گئے 117 نمونوں پر مبنی یہ نتائج پولیو کے خاتمے کی کوششوں کے باوجود وائرس کی مسلسل گردش کو ظاہر کرتے ہیں۔
اگرچہ قومی ادارہ صحت نے جون کے مقابلے میں مثبت پائے جانے والے نمونوں میں معمولی کمی (32 فیصد) نوٹ کیا ہے، جو اعلیٰ معیار کی ویکسینیشن مہمات کی پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہے، تاہم مختلف علاقوں میں وائرس کی موجودگی اب بھی تشویش کا باعث ہے۔ سب سے زیادہ مثبت نمونے سندھ میں پائے گئے (29 میں سے 19)، اس کے بعد پنجاب میں (33 میں سے 12)۔ خیبر پختونخوا میں 34 نمونوں میں سے سات مثبت پائے گئے، جو جنوری میں 14 سے ایک نمایاں کمی ہے۔ بلوچستان میں صرف ایک مثبت نمونہ پایا گیا جو جون میں چار سے کم ہے۔ اسلام آباد میں ٹیسٹ کیے گئے چار نمونوں میں سے تین مثبت نتائج آئے۔

2025 میں پاکستان میں پولیو کے کل 19 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سے زیادہ تر خیبر پختونخوا (12 کیسز) میں ہیں۔ پاکستان پولیو پروگرام نے گزشتہ سال چھ اعلیٰ معیار کی ویکسینیشن مہمات چلائی ہیں، جن کا مقصد 45 ملین سے زیادہ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلانا ہے۔ ان کوششوں کے باوجود، وائرس کا مسلسل پایا جانا پاکستان میں پولیو کے خاتمے میں جاری چیلنجوں کو اجاگر کرتا ہے، جن میں حفاظتی مسائل، ویکسینیشن سے ہچکچاہٹ، اور غلط معلومات شامل ہیں۔این آئی ایچ نے اعلان کیا کہ پولیو سے بچاؤ کی ایک اور ذیلی قومی ویکسینیشن مہم یکم سے 7 ستمبر 2025 تک شیڈول ہے، جس میں 91 اضلاع کے 28 ملین بچوں کو قطرے پلانے کا ہدف ہے

۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں