پی ٹی آئی حکومت دہشت گردوں کو بھتہ دیتی ہے،مسلح جھتوں کو تسلیم نہیں کرتے، مولانا فضل الرحمان

جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ہفتہ کو پشاور میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت پر سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت خیبر پختونخوا میں مسلح گروہوں کو ماہانہ بھتہ دیتی ہے، جس کے بعد انہیں متعلقہ حلقوں میں داخلے کی اجازت ملتی ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے زور دے کر کہا کہ ان کی جماعت مسلح گروہوں کو تسلیم نہیں کرتی اور نہ ہی ان کی حمایت کرتی ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ "یہ کون سا اسلام ہے جو کہتا ہے کہ ہمیں پیسے دو تو شریعت ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ ان کے نزدیک اور افغانستان کے علماء و مشائخ کے مطابق مسلح جتھوں کے اقدامات غیر شرعی اور غیر اسلامی ہیں۔

انہوں نے خیبر پختونخوا میں امن و امان کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عام آدمی کے لیے صوبے میں ٓمکمل طور پر غیر محفوظ ماحول ہے

ایک سوال کے جواب میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ کسی کے ساتھ اختلاف دشمنی کے مترادف نہیں ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ خیبر پختونخوا میں حکومت کی تبدیلی کے حامی ہیں، لیکن یہ تبدیلی پی ٹی آئی کے اندر ہی ہونی چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ صوبے سے متعلق فیصلے اور اقدامات پارٹی کے مشاورت سے کیے جائیں گے۔ وفاقی حکومت کے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر وہ وفاقی حکومت کے اقدامات سے مطمئن ہوتے تو وہ اس کا حصہ ہوتے

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں