بلوچستان میں جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کی جانب سے یرغمال بنائے گئے مسافروں کو بازیاب کرانے کی کارروائی بدھ کی صبح بھی جاری ہے جس میں اب تک سیکیورٹی فورسز نے 155 مسافروں کو کامیابی سے بازیاب کروا لیا گیا۔
سیکیورٹی حکام کے مطابق 27 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔
تاہم حکام نے مزید کہا کہ باقی حملہ آوروں میں خودکش بمباربھی شامل ہیں جو دھماکہ خیز مواد سے لدی ہوئی جیکٹیں پہنے ہوئے ہیں اور باقی مسافروں کو "انسانی ڈھال” کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔
خودکش بمباروں کی موجودگی کی وجہ سے سیکیورٹی فورسز احتیاطی تدابیر اختیار کر رہی ہیں تاکہ کسی عام شہری کے جانی نقصان سے بچا جا سکے۔
جعفر ایکسپریس پر حملہ منگل کو بولان کے ٹنلز نمبر 8 اور 9 کے درمیان ہوا جب وہ کوئٹہ سے پشاور جا رہی تھی۔ ٹرین میں 9 بوگیاں تھیں اور اس میں 400 سے زائد مسافر سوار تھے۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق ایک بڑے دھماکے کی وجہ سے ٹرین پٹڑی سے اتر گئی تھی اور گولیوں کی آواز سنی گئی تھی۔ صوبائی حکومت نے کہا کہ ریسکیو آپریشن میں دشواری جائے وقوعہ کو جانے والے مشکل اور پتھریلے راستے کی وجہ سے پیش آئی۔
تاہم پاکستان ریلوے نے ایک ریلیف ٹرین بھی موقع پر بھیج دی ہے۔
دہشت گرد تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جعفر ایکسپریس پر دہشت گردوں کے حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی مؤثر کارروائیوں پر فورسز کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔