پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی، وعدے کے مطابق جواب دیا: ڈی جی آئی ایس پی آر

| شائع شدہ |00:21

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اتوار کو ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے جنگ بندی کی درخواست نہیں کی تھی اور یہ تجویز بھارت کی جانب سے پیش کی گئی تھی۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارت نے درخواست کی اور پاکستان نے بہت واضح جواب دیا کہ ہم اس فعل کے مستحق جواب دینے کے بعد ہی بات کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بین الاقوامی ثالثوں کی شمولیت کے بعد پاکستان نے اس درخواست کا جواب دیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے وعدہ کیا تھا کہ وہ اپنی مرضی کے وقت اور جگہ پر بھرپور جواب دے گا اور اس نے ایسا ہی کیا۔

انہوں نے کہا کہ "ہم نے جو وعدہ کیا پورا کار کہ دکھایا۔”

ڈی جی نے کہا کہ کسی کو اس میں کوئی شک نہیں ہونا چاہیے کہ جب بھی ہماری خودمختاری کو خطرہ لاحق ہوگا اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کی جائے گی، تو جواب جامع، انتقامی اور فیصلہ کن ہوگا۔

ڈی جی نے کہا کہ پاکستان نے بھارت کے اندر 26 فوجی اہداف کو نشانہ بنایا جس سے بھاری نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سورت گڑھ، سرسا، آدم پور، بھوج، نالیا، بھٹنڈہ، برنالہ، ہلوارہ، اونتی پورہ، سری نگر، جموں، مامون، امبالہ، ادھم پور اور پٹھان کوٹ میں ایوی ایشن اور ایئر فورس کے اڈوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جن تنصیبات سے برہموس میزائل فائر کیے گئے تھے، انہیں بھی تباہ کر دیا گیا ہے۔

ڈی جی نے یہ بھی واضح کیا کہ پاکستان کی تحویل میں کوئی بھارتی پائلٹ نہیں ہے اور اس طرح کے دعوے سوشل میڈیا پر موجود افواہوں پر مبنی جعلی خبریں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان کے ایک طیارے کو معمولی نقصان پہنچا ہے اور اسے جلد ہی ٹھیک کر لیا جائے گا۔

ایئر وائس مارشل اورنگزیب نے کہا کہ پاکستان نے 1971 کے بعد سے آئی اے ایف کی سب سے زیادہ تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے۔

اورنگزیب نے کہا کہ ہم نے آئی اے ایف کے غرور بمبار طیارے رافیلز کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں یہ پورا بیڑا زمینی پوزیشن پر جامد ہو گیا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پرواز نہیں کی بلکہ ان کے مغربی سرحد پر کم از کم  تو کوئی پرواز نہیں ہوئیں۔

پریس کانفرنس کے دوران وائس ایڈمرل رب نواز نے کہا کہ پاک بحریہ بھارتی جارحیت کا جواب دینے کے لیے ہر وقت تیار ہے اور دشمن نے باہر نکلنے کی جرات نہیں کی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ‘دشمن نے اس قیمت کو پوری طرح سمجھ لیا تھا جو انہیں سمندر سے باہر نکلنے کی صورت میں ادا کرنی پڑے گی، اور اس لیے انہوں نے ایسا نہیں کیا۔’ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارتی ایئر کرئیر وکرانت میں اپنی فضائی دفاع کرنے کی بھی بمشکل ہی طاقت ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں