خیبرپختونخوا کے جنوبی ضلع لکی مروت میں دہشت گردی کے ایک نئے واقعے میں مسلح افراد نے نیشنل بینک آف پاکستان کی تتر خیل برانچ پر حملہ کیا اور اسے بارودی مواد سے تباہ کر دیا۔ اس کے علاوہ، تھانہ سرائے نورنگ کے ایک آئی بی اہلکار کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا، جہاں بارودی مواد کے دھماکے میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔
پولیس کے مطابق، تتر خیل میں نامعلوم دہشت گردوں نے نیشنل بینک کی برانچ کے چوکیدار کو یرغمال بنا کر بینک میں لوٹ مار کی۔ انہوں نے کمپیوٹرز اور دیگر قیمتی سامان توڑنے کے بعد عمارت کو آگ لگا دی۔ واقعے کے نتیجے میں بینک کی عمارت کو شدید نقصان پہنچا اور علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ نیشنل بینک کی یہ برانچ پشاور-کراچی انڈس ہائی وے پر آبادی کے اندر واقع ہے۔
دوسری جانب تھانہ سرائے نورنگ کے گاؤں نصرخیل میں آئی بی کے اہلکار شاہداللہ کے گھر پر بھی حملہ ہوا۔ دہشت گردوں نے گھر کی خواتین کو باہر نکال کر دونوں کمروں کو بارودی مواد سے اڑا دیا۔ وہ گھر سے اسلحہ اور دیگر قیمتی سامان بھی لے گئے ہیں۔ اس واقعے کی سب سے اہم بات یہ ہے کہ دھماکے کے دوران ایک دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گیا ہے۔
مقامی ذرائع کے مطابق دونوں واقعات کی اطلاع مقامی پولیس، پولیس امن کمیٹی اور سیکیورٹی فورسز کو بروقت دی گئی، لیکن مدد کے لیے کوئی بھی موقع پر نہیں پہنچ سکا۔
لکی مروت میں ایک ہی دن دو بڑے دہشت گردی کے واقعات نے علاقے میں شدید کشیدگی پیدا کر دی ہے۔ مقامی لوگوں نے سیکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لیں اور علاقے میں امن و امان کی بحالی کے لیے ٹھوس اقدامات کریں۔