وزیرستان میں مقامی قبیلے کا دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت کارروائیوں کا اعلان

جنوبی وزیرستان لوئر کے صدر مقام وانا میں توجی خیل قبیلے نے امن و امان کی خراب صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے جرائم پیشہ عناصر کے خلاف سخت اقدامات کا اعلان کر دیا۔ مقامی زرائع کے مطابق کڑی کوٹ میں منعقدہ ایک بڑے جرگے میں قبیلے کی تینوں ذیلی اقوام کے عمائدین، علماء، بزرگوں اور نوجوانوں نے شرکت کی اور جرگے کی قیادت ملک جمیل خان اور فقیر قاری شبیر احمد خان نے کی

جرگے کے اعلامیے کے مطابق، قبیلہ بھتہ خوری، ٹارگٹ کلنگ اور دیگر غیر قانونی سرگرمیوں کے خاتمے کے لیے تین نکاتی معاہدے پر متفق ہے۔ معاہدے کی خلاف ورزی کرنے والے کسی بھی شخص کے خلاف سخت قبائلی روایات کے تحت کارروائی کی جائے گی، جس میں مجرم کے گھر کی مسماری، علاقہ بدری اور املاک کو نقصان پہنچانا شامل ہو گا۔

اعلامیے میں واضح کیا گیا کہ قبیلے کی زمینی حدود، جو انگور اڈہ بارڈر سے مچن بابا زیارت تک پھیلی ہوئی ہیں، میں کسی بھی قسم کی غیر قانونی سرگرمی کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اس معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے پورا قبیلہ متحد ہے۔

جرگے سے خطاب کرتے ہوئے ملک جمیل خان نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور ٹی ٹی جی کے متحرک ارکان سے اپیل کی کہ وہ اپنے قبائل میں واپس آ کر باعزت زندگی کا راستہ اپنائیں، بصورت دیگر وہ وانا کی بجائے کسی اور مقام پر چلے جائیں تاکہ مقامی آبادی کو نقل مکانی پر مجبور نہ ہونا پڑے۔

جرگے میں احمد زئی وزیر قبیلے کی دیگر اقوام سے بھی یہ مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنے اندر موجود عناصر کو قابو میں رکھیں تاکہ پورے علاقے میں امن و امان بحال ہو سکے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں