کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینئر رہنما مفتی کفایت اللہ کے ایک بیان کو اپنی مسلح جدوجہد اور دہشت گردی کی کارروائیوں کو جائز قرار دینے کے لیے استعمال کیا گیا ہے۔ ویڈیو میں کفایت اللہ کے بیان کو جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان اور ان کی پارٹی کی طرف سے ٹی ٹی پی کے ہتھکنڈوں کی تائید کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
یہ بیان 26 اگست 2025 کو جنوبی وزیرستان کے شکئی علاقے میں ایک عوامی اجتماع میں دیا گیا، جو ٹی ٹی پی پروپیگنڈے کا مرکز بن گیا ہے، جو دعویٰ کرتا ہے کہ یہ اس معاملے پر جے یو آئی کے موقف کی نمائندگی کرتا ہے۔ تاہم، پارٹی نے ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔
یہ بات بھی قابل غور ہے کہ کفایت اللہ کو 2022 میں پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزی کرنے والے بیانات دینے کے بعد پارٹی کے مانسہرہ چیپٹر کے امیر کے عہدے سے معطل کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے ریاستی اداروں کے خلاف بیانات دیے تھے جن کے بارے میں پارٹی نے کہا تھا کہ یہ اس کے موقف یا پالیسیوں کی عکاسی نہیں کرتے۔
ویڈیو میں ٹی ٹی پی کا کہنا ہے کہ مفتی کفایت اللہ نے طالبان کی حمایت کا اظہار کیا ہے، انہیں "شہید” اور "غازی” قرار دیا ہے۔ ٹی ٹی پی نے دعویٰ کیا کہ کفایت اللہ نے کہا کہ جے یو آئی (ف) اور طالبان کا ایک ہی مقصد ہے شریعت کا نفاذ۔ کالعدم ٹی ٹی پی نے یہ بھی کہا کہ کفایت اللہ نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ طالبان کے خلاف نہ لڑیں، یا کم از کم، ان کی مخالفت کرنے سے گریز کریں، یہ دلیل دیتے ہوئے کہ شریعت کے لیے ان کی جنگ جائز ہے۔
اگرچہ مفتی کفایت اللہ نے طالبان کو اغوا، بھتہ خوری اور عام شہریوں پر حملوں سے خبردار کیا اور اس بات پر زور دیا کہ ان کی لڑائی پہاڑوں تک ہی محدود رہنی چاہیے تاکہ بے گناہ لوگوں کو نقصان نہ پہنچے۔
ٹی ٹی پی اپنے پروپیگنڈہ مہم کے لیے ان کے بیان کے مخصوص حصوں کو توڑ مروڑ کر پوری پارٹی کا مؤقف قرار دے رہی ہے۔