بھارت پاکستان کے ہاتھوں شکست ہضم کرنے سے قاصر: اسحاق ڈار

نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان فوجی سطح پر جنگ بندی برقرار ہے لیکن بھارت کی سیاسی قیادت اپنی حالیہ شکست کو تسلیم کرنے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔
جمعہ کو کوالالمپور میں پاکستان ہائی کمیشن کے زیر اہتمام ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈار نے کہا کہ "پاکستان-بھارت جنگ بندی بخوبی کام کر رہی ہے، لیکن بھارت کی سیاسی قیادت اسے ہضم نہیں کر پا رہی۔”
یہ بیان مئی میں ہونے والے چار روزہ فوجی تنازع کے بعد سامنے آیا ہے جو کہ جوہری صلاحیت کے حامل ان دونوں حریفوں کے درمیان کئی دہائیوں میں بدترین تھا جس میں میزائل، ڈرون اور توپ خانے کا استعمال کیا گیا۔ بھارت کی جارحیت کے جواب میں پاکستان نے "آپریشن بنیانِ مرصوص” کا آغاز کیا جس میں بھارت کی کئی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ڈار نے مزید کہا کہ پاکستان ایئر فورس نے تنازع کے دوران بھارت کے چھ لڑاکا طیارے، جن میں چار رافیل بھی شامل تھے، مار گرائے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت نے جان بوجھ کر سکھ آبادی والے علاقوں کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔
ڈار نے بتایا کہ جنگ بندی امریکی مداخلت سے ہوئی جب صبح 8 بج کر 15 منٹ پر، امریکی وزیر خارجہ نے فون کیا اور کہا کہ بھارت جنگ بندی چاہتا ہے۔ انہوں نے سندھ طاس معاہدے کو بھارت کی طرف سے معطل کرنے پر بھی تنقید کی اور اسے ایک "عجیب اقدام” قرار دیا اور زور دیا کہ "بھارت پاکستان کا پانی نہیں روک سکتا اور نہ ہی موڑ سکتا ہے۔” انہوں نے مزید کہا کہ بھارت اپنی جارحانہ پالیسیوں کی وجہ سے بڑھتی ہوئی بین الاقوامی تنہائی کا شکار ہے۔

حالیہ تنازع کے باوجود ڈار نے پاکستان کے اقتصادی مستقبل کے بارے میں امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اقتصادی ترقی کی راہ اختیار کر لی ہے اور "ہمارا ہدف اب G20 میں شامل ہونا ہے۔”

ڈار نے 32 ویں آسیان ریجنل فورم کے وزارتی اجلاس کے موقع پر ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے بھی ملاقات کی، اور ملائیشیا کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں