سرکاری ذرائع کے مطابق خیبر پختونخواہ کے ضلع وسطی کرم میں کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ دہشتگردوں کے ایک حملے میں ونگ کمانڈر اور ایک میجر سمیت کم از کم 11 سیکیورٹی اہلکار شہید ہو گئے ہیں۔ اس حملے میں سیکیورٹی فورسز کے مزید دو اہلکار زخمی بھی ہوئے، اور کئی گھنٹوں تک جاری رہنے والا یہ حملہ صبح سویرے تک جاری رہا۔
حملہ آوروں میں شامل دو دہشت گرد کمانڈر جن میں ایک معروف عسکریت پسند شاہین بھی شامل تھا، جوابی فائرنگ میں مارے گئے جبکہ چھ دیگر دہشت گرد زخمی ہوئے ہیں۔
ابتدائی اطلاعات کے مطابق، یہ واقعہ جمال میلہ کے علاقے میں پیش آیا۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق علاقے میں جوابی فائرنگ کا سلسلہ اب بھی جاری ہے اور سیکیورٹی فورسز جوابی کارروائیاں کر رہی ہیں۔ اس علاقے میں اس وقت فرنٹیئر کور (پیرا ملٹری فورس) کے اورکزئی اسکاؤٹس تعینات ہیں۔
دو دن قبل وسطی کرم کے مرغان علاقے میں جوگی چیک پوسٹ پر حملہ ہوا تھا۔ منگل کے روز ونگ کمانڈر نے اس چیک پوسٹ کا دورہ کیا۔ واپسی پر سڑک کی حفاظت کے لیے تعینات ان کی روڈ پروٹیکشن پارٹی کو حملے کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ حملہ منگل کی شام کو شروع ہوا اور صبح تک کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔ چند زرائع سیکیورٹی فورسز کے چھ اہلکار لاپتہ بھی بتائے جا رہے ہیں۔