پاکستان کی اسرائیلی وزیراعظم کی فلسطینی ریاست سعودی عرب میں قیام کے بیان کی سخت مذمت

| شائع شدہ |15:50

پاکستان نے اسرائیلی وزیراعظم کی اس تجویز کی سخت مذمت کی ہے جس میں انہوں نے سعودی عرب میں فلسطینی ریاست کے قیام  کی بات کی تھی۔ پاکستان نے  اس تجویز کو ‘پوری مسلم امہ کے لیے توہین’ قرار دیا ہے۔

 
وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے جمعے کے روز جدہ میں تنظیم تعاون اسلامی (او آئی سی) کے وزرائے خارجہ کونسل کے خصوصی اجلاس میں یہ بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ غزہ کو ابھی ایک خطرناک صورتحال کا سامنا ہے۔

 
اسحاق ڈار نے اپنے بیان میں اسرائیلی تجویز پر خاص توجہ دی اور ساتھ ہی پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور فلسطینی مسئلے پر  سعودی عرب کی بے لوث حمایت کی تعریف کی۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ فلسطینی عوام کو خودارادیت کا حق حاصل ہے اور کسی بیرونی طاقت کو ان کا مستقبل طے کرنے کا اختیار نہیں ہونا چاہیے۔ 

 
بیان میں حالیہ تنازعے کے بعد غزہ میں انسانی بحران کی سنگین صورتحال پر بھی توجہ دی گئی، جس میں فلسطینی عوام کی بے پناہ مشکلات اور انسانی امداد کی فوری ضرورت کو اجاگر کیا گیا۔ وزیر خارجہ نے جنگ بندی کے معاہدے کو خوش آمدید کہا لیکن زور دیا کہ اسے مکمل طور پر نافذ کیا جانا چاہیے اور انسانی امداد کی بلا رکاوٹ فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔


انہوں نے مغربی کنارے اسرائیلی فوجی کارروائیوں، بشمول فوجی چھاپوں، آبادکاروں کا تشدد اور غیرقانونی زمینی قبضے کی مذمت کرتے ہوئے اسے نسل کشی کے مترادف قرار دیا۔ انہوں نے چوتھے جنیوا کنونشن کے ہائی کانٹریکٹنگ پارٹیز کے کانفرنس کے اپنے فرائض پورے کرنے میں ناکامی پر بھی تنقید کی۔ ڈار نے اسرائیل کی بین الاقوامی انسانی قانون کی خلاف ورزیوں کے لیے احتساب کا مطالبہ کیا اور او آئی سی سے فلسطینیوں کو جبری بے دخل کرنے کی کسی بھی کوشش کو مسترد کرنے کی اپیل کی۔

 
ڈار نے آخر میں او آئی سی کے لیے تجاویز کا ایک سلسلہ پیش کیا جس میں جنگ بندی معاہدے کے مکمل نفاذ، مغربی کنارے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ، انسانی امداد میں توسیع، جبری بے دخلی کی روک تھام، دو ریاستی حل کے لیے سیاسی عمل کی بحالی اور اسرائیل کو اس کے اعمال کے لیے جوابدہ ٹھہرانا شامل ہیں۔ انہوں نے مصر کے تیار کردہ غزہ بحالی منصوبے کو خوش آئند کہا اور شام کی او آئی سی میں واپسی کی حمایت کا اظہار کیا۔ انہوں نے اختتام پر کہا کہ پاکستان او آئی سی اور عرب شراکت داروں کے ساتھ فلسطینیوں کے خودارادیت، انصاف اور امن کے حق کی حمایت کے لیے کام جاری رکھے گا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں