بلوچستان میں حقوق کے نام پر چلنے والی تحریکوں کی اصل کہانی اور کردار، اہم انکشافات

پاکستان کے بنیادی نظریے کے خلاف سرگرم مختلف بلوچ گروہ انسانی حقوق اور آزادی کی آڑ میں ایک گہری سازش کے تحت بلوچ نوجوانوں کو ملک سے دور کرنے کی جنگ شروع کر چکے ہیں۔ یہ حقیقت سرفراز بنگلزئی جو کہ بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر ہیں، کے جیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو کے انکشافات کا لب لباب ہے جس میں انہوں نے حقوق کے لیے لڑنے کا دعویٰ کرنے والے بلوچ گروپس کی حقیقت کھول کر رکھ دی ہے

بلوچ نیشنل آرمی کے سابق کمانڈر سرفراز بنگلزئی نے جیو نیوز سے گفتگو میں بلوچستان کی بدامنی کا پردہ چاک کرتے ہوئے انتہائی سنگین انکشافات کیے ہیں۔ ان کی رائے ہے کہ آزادی کے نام پر لڑنے کا دعویٰ کرنے والے گروہ درحقیقت تشدد پر مبنی، بیرونی حمایت یافتہ ایجنڈے کو چھپا رہے ہیں۔ بنگلزئی کے مطابق، بلوچ یکجہتی کمیٹی (BYC) جیسی تنظیمیں اور ان کی قیادت دھوکہ دہی اور پروپیگنڈا کے ذریعے نوجوانوں کے جذبات کا استحصال کر رہی ہے۔

سابق کمانڈر کا کہنا ہے کہ یہ گروہ عسکریت پسند تنظیموں کے فرنٹ کے طور پر کام کر رہے ہیں جو بیرون ملک سے فنڈنگ اور تربیت حاصل کرتے ہیں۔ وہ قوم پرستی اور آزادی کے نام پر نوجوانوں کو گمراہ کر کے انہیں پرامن زندگی سے دور، تصادم اور تباہی کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ ان کے مطابق جو لوگ ہتھیار اٹھاتے ہیں ان سے زیادہ خطرناک وہ ہیں جو جذبات کو جھنجھوڑتے ہیں کیونکہ وہ نوجوان ذہنوں کو باور کراتے ہیں کہ بغاوت دراصل فخر کی علامت ہے۔
بنگلزئی نے دو ٹوک الفاظ میں بیرونی اثر و رسوخ کو اس تمام انتشار کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا ہے کہ عسکری سرگرمیوں کی فنڈنگ اور منصوبہ بندی باہر سے ہوتی ہے، جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ یہ پوری نام نہاد جدوجہد دراصل "دوسروں کے ہاتھوں میں ایک آلہ” کے سوا کچھ نہیں۔

سابق کمانڈر نے تحریک کی قیادت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ قربانی کا مطالبہ کرتے ہیں وہ خود بیرون ممالک میں محفوظ رہتے ہیں جبکہ بلوچستان کے نوجوان اپنی جان کی قیمت چکاتے ہیں۔ ان رہنماؤں کی جانب سے اپنے ہی لوگوں کے قتل کی مذمت نہ کرنا ان کے اصلی چہرے کو بے نقاب کرتا ہے۔

بنگلزئی کے بقول”پروپیگنڈا نیا ہتھیار ہے”۔ سوشل میڈیا، غیر سرکاری تنظیموں اور غیر ملکی پلیٹ فارمز کے ذریعے جھوٹ پھیلا کر ریاست اور عوام کے درمیان دوری پیدا کی جا رہی ہے۔ ان کا خبردار کرنا ہے کہ یہ تحریکیں گولیوں سے نہیں بلکہ جھوٹ سے شروع ہوتی ہیں، جو نوجوانوں کے دلوں میں نفرت کا بیج بو کر تشدد کو جواز فراہم کرتی ہیں۔

سرفراز بنگلزئی نے بلوچستان کے نوجوانوں کو تعمیر و ترقی کی حقیقی راہ پر گامزن ہونے کی تلقین کی۔ ان کا حتمی پیغام یہ ہے کہ حقیقی طاقت "تعلیم، محنت اور ترقی” میں ہے، نہ کہ بندوق یا جھوٹے نعروں میں۔
ان کا پختہ یقین ہے کہ "ایک کتاب اور ہنر کسی بھی ہتھیار سے زیادہ تبدیلی لا سکتا ہے”۔ انہوں نے کہا کہ جب لوگ سمجھ جائیں گے کہ انہیں کس طرح استعمال کیا جا رہا ہے تو پروپیگنڈا اپنی طاقت کھو دے گا۔ بنگلزئی کا واضح پیغام ہے کہ بلوچستان کا مستقبل بغاوت میں نہیں بلکہ تعمیر نو میں مضمر ہے، اور "ترقی، مواقع اور امن” ہی وقار اور امید کا سچا راستہ ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں