فیکٹ چیک: ڈی جی آئی ایس پی آر کی ویڈیو اور اکانومسٹ انٹرویو

| شائع شدہ |18:08

۵ اگست کو کئی خبر رساں اداروں اور سوشل میڈیا پوسٹس نے یہ خبر دی کہ ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (ڈی جی آئی ایس پی آر) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے ایک انٹرویو میں فیلڈ مارشل منیر کے صدر بننے کے کوئی منصوبے نہ ہونے اور بھارت کے خلاف مستقبل میں فوجی کارروائی کا ‘مشرق سے آغاز’ کرنے کے بارے میں بات کی ہے۔ سوشل میڈیا پر اس انٹرویو کے حصے ہونے کا دعویٰ کرنے والی کئی ویڈیوز بھی پوسٹ کی گئیں۔

دعویٰ:

۳ اگست کو دی اکانومسٹ کے مضمون کی اشاعت کے بعد کئی ٹوئٹر اکاؤنٹس نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ یہ ویڈیو ڈی جی آئی ایس پی آر کا دی اکانومسٹ کو دیا گیا ایک خصوصی انٹرویو ہے۔

حقیقت:

یہ گردش کرنے والی ویڈیو دی اکانومسٹ کے کسی انٹرویو سے نہیں ہے۔ یہ دراصل مئی ۲۰۲۵ میں برطانوی نشریاتی ادارے اسکائی نیوز پر نشر ہونے والے ایک حصے کا کلپ ہے۔
اس ویڈیو میں پاکستان کی مسلح افواج کے ترجمان کو یہ کہتے ہوئے دکھایا گیا ہے کہ اگر بھارت پاکستان کے ساتھ جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتا ہے تو اس کا “فوری اور یقینی جواب” دیا جائے گا۔
لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے اسکائی نیوز کو بتایا کہ "جو بھی ہماری علاقائی سالمیت اور خودمختاری کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرے گا، ہمارا جواب شدید ہو گا۔” اس فوٹیج کو غلط طریقے سے پیش کیا گیا ہے اور اسے دی اکانومسٹ کے حالیہ مضمون سے جوڑنے کی کوشش کی گئی ہے۔


جبکہ تحریری مضمون میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا حوالہ دیا گیا ہے، جس میں جنرل عاصم منیر کے صدر بننے کی افواہوں کو "مکمل طور پر بے بنیاد” قرار دیا گیا ہے اور یہ انتباہ کیا گیا ہے کہ "اس بار ہم مشرق سے آغاز کریں گے… پاکستان بھارت کے اندر گہرائی تک حملہ کرے گا” شامل ہیں، اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ بیانات کسی ریکارڈ شدہ یا ٹیلی ویژن انٹرویو میں دیے گئے تھے جیسا کہ کئی سوشل میڈیا پوسٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی چینلز نے دعویٰ کیا ہے۔

نتیجہ:

گمراہ کن: یہ ویڈیو اسکائی نیوز (مئی ۲۰۲۵) کی ہے اور اسے غلط طور پر دی اکانومسٹ کے مضمون “پاکستان کے آرمی چیف ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ تعلقات بڑھا رہے ہیں” سے جوڑا جا رہا ہے۔ اگرچہ مضمون میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا حوالہ موجود ہے، لیکن کسی تازہ خصوصی انٹرویو کا کوئی ثبوت نہیں ہے، اور گردش کرنے والی ویڈیو کا اس سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں