باجوڑ میں تمام مکاتب فکر کے علماء کرام کا امن مذاکرات کی حمایت کا اعلان

| شائع شدہ |14:43

ضلع باجوڑ میں امن و امان کی بحالی کے لیے جاری مذاکرات کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ ضلع کے تمام مکاتب فکر کے علمائے کرام نے ایک مشترکہ اجلاس میں امن مذاکرات کی بھرپور حمایت اور تعاون کا اعلان کیا ہے۔ یہ اجلاس ضلع میں بڑھتی ہوئی بدامنی اور کشیدہ حالات کے خاتمے کی کوششوں کے تناظر میں منعقد کیا گیا تھا۔
اجلاس میں مختلف دینی جماعتوں اور تنظیموں کے نمائندوں نے شرکت کی جن میں وفاق المدارس العربیہ پاکستان، جماعت اشاعت التوحید والسنہ، جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی)، جماعت اسلامی، اہل حدیث اور تبلیغی جماعت شامل تھیں۔
اجلاس سے خطاب کرنے والوں میں شیخ الحدیث مولانا فضل حق عرف ڈبر صاحب حق، شیخ الحدیث مولانا ذاکر اللہ، شیخ الحدیث مولانا فضل واحد، مفتی طارق جمیل، جے یو آئی کے مولانا طارق، مفتی احسان الحق اور شیخ الحدیث مولانا یوسف فاروقی سمیت درجنوں علماء شامل تھے۔ مقررین نے موجودہ صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور اس مسئلے کے حل کے لیے اتحاد و اتفاق پر زور دیا ہے۔
شیخ الحدیث مولانا ذاکر اللہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہم جاری امن مذاکرات کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں اور انہیں مکمل تعاون کی پیشکش کرتے ہیں۔
اس موقع پر ایک اہم فیصلہ یہ بھی کیا گیا کہ تمام تنظیموں پر مشتمل ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی جو مذاکراتی جرگے کے اراکین سے ملاقات کرے گی۔ اس کمیٹی کا مقصد باہمی مشاورت سے امن عمل کو آگے بڑھانا اور اس میں اپنا حصہ ڈالنا ہے۔
مفتی طارق جمیل نے اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم اپنے ملک کے مکمل وفادار اور خیرخواہ ہیں۔ اس سلسلے میں یہ فیصلہ بھی کیا گیا ہے کہ اس مسئلے کے حل کے لیے صوبائی اور مرکزی قائدین سے بھی مشاورت کی جائے گی۔
اس اجلاس کو باجوڑ میں امن کی بحالی کی کوششوں میں ایک مثبت قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں