پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق سیکیورٹی فورسز نے منگل کے روز بنوں چھاونی پر حملہ کرنے والے تمام 16 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں میں سے 4 خودکش بمبار تھے۔ تاہم دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں 5 جوان شہید ہو گئے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں کہا گیا کہ حملہ آوروں نے کینٹ کی بیرونی دیوار کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس کو سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی نے ناکام بنا دیا۔ بیان میں مزید کہا گیا کہ حملہ آوروں نے ‘مایوسی’ میں بارودی مواد سے لدی گاڑیوں کو کینٹ کی دیوار سے ٹکرا دیا۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے بے خوف ہو کر پیشہ ورانہ مہارت سے حملے کا جواب دیا۔
دھماکوں کی وجہ سے بنوں کینٹ کی دیوار اور اس سے ملحقہ ڈھانچے شدید متاثر ہوئے۔ ایک مسجد اور ایک رہائشی عمارت کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں 13 شہری جاں بحق اور 32 دیگر زخمی ہو گئے۔
آئی ایس پی آر نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردی کے خلاف لڑنے کا عزم مضبوط ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ ہمارے بہادر جوانوں اور معصوم شہریوں کی قربانیاں ہمارے ملک کی حفاظت کے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں ۔
آئی ایس پی آر نے یہ بھی کہا کہ اس حملے میں افغان دہشت گردوں کے ملوث ہونے کے شواہد موجود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس رپورٹس نے اس وحشیانہ کارروائی میں افغان شہریوں کی ملوث ہونے کی واضح تصدیق کی ہے۔ جبکہ شواہد سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ یہ حملہ افغانستان میں موجود ‘خوارج’ کے سرغنہ لیڈروں کی طرف سے منظم ہدایت کے تحت کیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ افغان عبوری حکومت کو اپنی سرزمین کے استعمال کو روکنا چاہیے ورنہ پاکستان کو کارروائی کا حق حاصل ہے۔