ضلع کرم کے بالائی علاقے پاراچنار کے لیے سامان لے جانے والا ایک بڑا قافلہ متاثرہ علاقے میں پہنچ گیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق بدھ کے روز 225 گاڑیوں پر مشتمل اس قافلے میں ضروری خوراک کا سامان اور پیٹرولیم مصنوعات لائی گئیں۔
قافلے کی ترسیل جنوری میں ایک جرگے کے ذریعے طے پانے والے امن معاہدے کے بعد خطے میں امن قائم کرنے کی جاری کوششوں کی ایک کڑی ہے۔
امن معاہدے کے تحت بنکرز کو مسمار کرنے اور ان سے منسلک خندقوں کو بھرنے کا عمل شروع کیا گیا ہے جو علاقے میں استحکام اور معمولات زندگی کی بحالی کا ایک اہم عنصر ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطابق اب تک 272 بنکرز کو مسمار کیا جا چکا ہے۔
امن معاہدے میں مسلح گروہوں نے ہتھیار اور گولہ بارود حکومت کے حوالے کرنے پر رضامندی ظاہر کی تھی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے 100 سے زائد مشتبہ عسکریت پسندوں کو گرفتار کیا ہے۔
یاد رہے کہ کرم میں چار ماہ سے زائد عرصے سے شیعہ اور سنی قبائل کے درمیان پرتشدد تنازعہ جاری ہے۔ علاقے میں سینکڑوں جانیں ضائع ہونے اور ضلع کو باقی ماندہ ملک سے منقطع کر دینے کے بعد، حکومتی عہدیداروں اور علاقے کے مشران کی کوششوں کے نتیجے میں مسلح فریقین امن معاہدے پر دستخط کرنے پر رضامند ہوئے تھے۔
تاہم یہ امن دیرپا ثابت نہ ہو سکا اور کئی بار امن معاہدے کی خلاف ورزی ہو چکی ہے۔ کئی بار ٹل-پاراچنار ہائی وے پر امدادی قافلوں کو حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ مگر اس کے باوجود علاقے میں امداد باقاعدہ وقفوں سے پہنچتی رہی ہے۔