منگل کے روز بنوں کینٹ کی داخلی چیک پوسٹ کے قریب دو خودکش بمباروں کے دھماکے سے گیارہ شہری جاں بحق اور تیس زخمی ہو گئے ہیں۔
ہلاکتوں میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔ خبر کدہ کو موصول ہونے والی فوٹیج میں دھوئیں کے بادل دیکھے جا سکتے ہیں اور ساتھ بھاری فائرنگ کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ بم دھماکے سے کئی مکانات اور ایک مسجد بھی متاثر ہوئی ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق حملہ اس وقت ہوا جب شہری روزہ افطار کرنے کے فوراً بعد مسجد میں مغرب کی نماز ادا کر رہے تھے۔
سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو میں ایک شہری نے کہا کہ یہ ظلم رمضان کے مقدس مہینے میں ہو رہا ہے۔ ہم اپنے خاندان کے افراد کو ملبے سے نکال رہے ہیں اور ایسی کاروائیوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
حافظ گل بہادر سے وابستہ جیش الفرسان نے ایک بیان میں حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے اور کہا ہے کہ دھماکے میں بارود سے بھری دو گاڑیاں استعمال کی گئی تھیں۔
اس گروپ نے کل جیش الفرسان کے تحت الحمزہ سوسائڈ اسکواڈ کی ایک ویڈیو جاری کی تھی۔ انہوں نے حالیہ حملوں کو ‘انتقام لال مسجد’ سے تعبیر کیا ہے۔
اس گروپ نے چند دن قبل یہ اعلان کیا تھا کہ الیاس کشمیری 313 بریگیڈ اور القاعدہ برصغیرکے چند افراد ان کے گروپ میں شامل ہو گئے ہیں۔ یہ خبر شائع ہونے کے وقت تک حملہ آوروں کی صحیح تعداد معلوم نہیں ہو سکی ہے۔