دہشت گردی کے شکار کرک میں امن کی فتح، کالعدم تنظیم کے کارکن کا اعلان لا تعلقی

مقامی پولیس اور سماجی تنظیم خٹک اتحاد کی مشترکہ کوششوں کےنتیجے میں ضلع کرک کے نواحی علاقے سائیکوٹ کے ایک رہائشی اور کالعدم تنظیم میں شامل ہو کر ساحل کے نام سے مشہور ہونے والے نوجوان نے اپنے کیے پر نادم ہو کر قومی دھارے میں واپس آنے کا اعلان کیا ہے۔ نوجوان ساحل نے کالعدم تنظیم کی ریاست مخالف سرگرمیوں کا ادراک ہونے پر اپنی غلطی کا احساس کیا اور خٹک اتحاد کی کوششوں سے خود کو کرک پولیس اور ریاستِ پاکستان کے سامنے پیش کر دیا۔

سرنڈر کرنے والے نوجوان ساحل نے یہ انکشاف کیا ہے کہ ابتدا میں اسے اور دیگر نوجوانوں کو اسلام کے نام پر بہکایا گیا اور پھر بعد میں پاکستان ہی کو نقصان پہنچانے والی سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا کہا گیا۔ ساحل کے بقول علاقے میں فعال کالعدم تنظیموں کے جال میں اب بھی کئی نوجوان پھنسے ہوئے ہیں جو وہاں سے نکلنا چاہتے ہیں مگر خوف یا فریب کے باعث ایسا نہیں کر پا رہے۔

اس موقع پر ڈی پی او کرک شہباز الٰہی نے اعلان کیا کہ اپنی غلطی کا اعتراف کرنے اور قانون کے دائرے میں واپس آنے والے تمام نوجوانوں کے لیے ریاست کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ جو عناصر گمراہ کن تنظیموں کے جھانسے میں آ کر غلط راستے پر چل پڑے ہیں اگر وہ ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو ریاست ان کا خیرمقدم کرے گی۔

خٹک اتحاد کے صدر الحاج مدثر ایوب نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ریاست اور پولیس اس نوجوان کے ساتھ مثبت رویہ اختیار کریں گی۔ ہمارے علاقے کے مزید بھی کچھ اور نوجوان بھی گمراہ عناصر کے اثر میں ہیں جو جلد ہی ریاست کے سامنے سرنڈر کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم انہیں بھی امن و قانون کے راستے پر واپس لانے کے لیے پُرعزم ہیں۔

علمائے کرام نے اس موقع پر کہا کہ حضرت محمد ﷺ نے ہمیں قبل ازیں خوارج کی نشانیاں بتائی تھیں کہ یہ لوگ اسلام کا لبادہ اوڑھ کر اسلام کے نام پر مسلمانوں اور بے گناہوں کا خون بہائیں گے۔ ایسے عناصر نہ صرف اسلام کے دشمن ہیں بلکہ انسانیت کے بھی دشمن ہیں۔ امن دشمن اور معصوم جانوں کو نقصان پہنچانے والے افراد کا کسی مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہوتا۔ اسلام امن، برداشت اور انسانیت کا دین ہے اور اس کے نام پر خون بہانے والے دراصل اسلام نہیں بلکہ دشمنانِ اسلام کے ایجنڈے پر عمل کرتے ہیں۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں