سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں ایک بڑی کارروائی کرتے ہوئے افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 30 دہشت گردوں کو ہلاک کر کے دراندازی کی کوشش کو ناکام بنا دیا ہے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق، سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے 30 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔ حکومت نے ان دہشت گردوں کو فتنہ الخوارج قرار دیا ہے۔
اس کامیاب کارروائی کے بعد، پاکستان نے ایک بار پھر افغان حکام پر زور دیا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف استعمال ہونے سے روکیں۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مکمل بیان کے متن میں کہا گیا کہ
"یکم اور 2 جولائی 2025 کی درمیانی شب اور 2 اور 3 جولائی 2025 کی درمیانی شب، قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے حسن خیل میں سیکیورٹی فورسز نے ‘خوارج’ کے ایک بڑے گروہ کی نقل و حرکت کا پتا چلایا جو پاکستان-افغانستان سرحد کے ذریعے دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ ‘خوارج’ بھارتی پراکسی ‘فتنہ الخوارج’ سے تعلق رکھتے تھے۔
ہماری افواج نے مؤثر طریقے سے کارروائی کرتے ہوئے بھارت کی سرپرستی میں دراندازی کی کوشش کرنے والے ‘خوارج’ کو روکا ہے۔ درست اور ماہرانہ کارروائی کے نتیجے میں، بھارت کی سرپرستی میں 30 ‘خوارج’ جہنم واصل ہو گئے ہیں ۔ ہلاک ہونے والے بھارت کی سرپرستی میں ‘خوارج’ سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد بھی برآمد ہوا ہے ۔
سیکیورٹی فورسز نے غیر معمولی پیشہ ورانہ مہارت، چوکسی اور مکمل تیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ممکنہ تباہی کو کامیابی سے روکا ہے۔
عبوری افغان حکومت کو بھی افغان سرزمین کے ‘غیر ملکی پراکسیوں’ کے ذریعے پاکستان کے خلاف دہشت گردانہ سرگرمیوں کی منصوبہ بندی کو جانچنا اور روکنا چاہیے۔
پاکستان کی سیکیورٹی فورسز قوم کی سرحدوں کے دفاع اور ملک سے بھارت کی سرپرستی میں دہشت گردی کے خطرے کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے اپنے عزم میں پرعزم اور غیر متزلزل ہیں۔”