بلوچستان میں خاتون خودکش بمبار کا حملہ، ایک سیکیورٹی اہلکار شہید

| شائع شدہ |11:47

بلوچستان کے ضلع قلات میں فرنٹیئر کور کے قافلے پر  بم حملے کے نتیجے میں ایک سپاہی شہید جبکہ چار زخمی ہو گئے۔

اطلاعات کے مطابق حملہ ایک خاتون خودکش بمبار نے کیا۔ ڈپٹی کمشنر بلال شبیر نے ایک نجی خبر رساں ادارہ این این آئی کو بتایا کہ حملے کا نشانہ ایف سی کے ایک ونگ کمانڈر تھے جو حملہ میں محفوظ رہے۔ 

کالعدم بلوچ لبریشن آرمی نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

ضلعی انتظامیہ کے مطابق قافلے پر حملہ مغلزئی علاقے میں کیا گیا۔ حملہ اس وقت کیا گیا کہ جب کانوائے قلات میں واقع ایف سی قلعے سے ایک میس کی جانب جا رہا تھا۔ اس دھماکے سے قافلے کی ایک گاڑی شدید طور پر متاثر ہوئی جبکہ دیگر محفوظ رہیں۔ 

واقعے کی اطلاع کے بعد پولیس اور دیگر سیکیورٹی حکام فوری طور پر موقعے پر پہنچ گئے اور علاقے کو گھیرے میں لیا۔ شہید اور زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا۔ 

شہید سپاہی کی شناخت لانس نائیک عطاء اللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ زخمیوں میں سپاہی وکیل، زاید، عباس اور مشتاق شامل ہیں۔ ان میں سے ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔

بلوچستان کے وزیر اعلیٰ سرفراز بگٹی اور وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ محسن نقوی نے شہید سپاہی کے خاندان کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور زخمی سپاہیوں کو بہترین ممکنہ طبی سہولیات فراہم کرنے کا وعدہ کیا۔ 

پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار کنفلیکٹ اینڈ سیکیورٹی اسٹڈیز کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق فروری میں دہشت گرد حملے ماہانہ بنیادوں پر بڑھ گئے۔ کل 74 حملوں میں 35 سپاہیوں اور 20 شہریوں کی جانیں گئیں۔ 

ان میں سے 24 دہشت گرد حملے بلوچستان میں کیے گئے، جس میں کل 17 افراد ہلاک ہوئے، جن میں 11 سیکیورٹی اہلکار اور 6 شہری شامل تھے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں