باجوڑ میں امن کی امید: قبائلی عمائدین اور ٹی ٹی پی کی جنگ بندی میں توسیع

| شائع شدہ |11:14

افواج پاکستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے درمیان فائر بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے بعد، باجوڑ امن جرگہ کے عمائدین اور کالعدم ٹی ٹی پی کے رہنماؤں نے جنگ بندی کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ معاہدہ اتوار کی شام مغرب کی نماز کے بعد طے پایا اور اس وقت تک نافذ رہے گا جب تک کہ بات چیت کے ذریعے تنازع کا مکمل حل نہیں نکل آتا ہے۔
اگرچہ باجوڑ امن جرگہ کے سربراہ صاحبزادہ ہارون رشید نے مذاکرات کی تفصیلات پر تبصرہ کرنے سے گریز کیا لیکن جرگہ کے ذرائع نے بتایا کہ ٹی ٹی پی نے شہری علاقوں سے انخلاء پر رضامندی ظاہر کی ہے جو کہ عمائدین کا ایک اہم مطالبہ تھا۔ مذاکرات میں ٹی ٹی پی کو اس بات پر قائل کرنے پر توجہ دی گئی کہ اگر وہ سیکیورٹی فورسز سے لڑنا چاہتے ہیں تو کھلے میدان میں ان کا مقابلہ کریں یا افغانستان واپس چلے جائیں یا پہاڑی علاقوں میں پیچھے ہٹ جائیں۔ لوئی ماموند تحصیل میں ہونے والے مذاکرات کا تیسرا دور کئی گھنٹوں تک جاری رہا۔
رشید نے سات گھنٹے جاری رہنے والی ملاقات کے نتائج پر اطمینان کا اظہار کیا حالانکہ اعلیٰ حکام کے ساتھ بریفنگ تک تفصیلات کم ہی دستیاب ہیں۔ تاہم، تحفظات ابھی بھی موجود ہیں، کیونکہ سالارزئی تحصیل کے علاقے تنگی کے رہائشیوں نے حکام پر زور دیا کہ اگر ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے حفاظتی چوکی کو ہٹا دیا گیا تو ان کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں