باجوڑ دھماکے میں داعش اور ٹی ٹی پی کے ممکنہ گٹھ جوڑ کا خدشہ، سی ٹی ڈی رپورٹ جاری

کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) خیبر پختونخوا نے باجوڑ میں گزشتہ روز ہونے والے ہولناک دھماکے سے متعلق اپنی رپورٹ مکمل کر لی ہے۔ رپورٹ کے مطابق دھماکے کی جگہ سے موٹر سائیکل کے ٹکڑے، بارودی مواد اور خون کے نمونے حاصل کیے گئے ہیں۔ سی ٹی ڈی کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ سے امپرومائزڈ ایکسپلوزو ڈیوائس (آئی ای ڈی) کے ٹکڑے بھی ملے ہیں۔
سی ٹی ڈی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ داعش کے میڈیا ادارے اعماق نیوز ایجنسی نے اس دھماکے کی ذمہ داری قبول کی ہے، جبکہ دوسری جانب تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے منسلک اکاؤنٹس نے بھی حملے میں ملوث ہونے کا دعویٰ کیا ہے۔ سی ٹی ڈی نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ داعش اور ٹی ٹی پی کے درمیان ممکنہ گٹھ جوڑ یا پھر کریڈٹ لینے کی دوڑ کا عکاس ہو سکتا ہے۔
اس واقعے کی ایف آئی آر میں کہا گیا تھا کہ دھماکے میں استعمال ہونے والا آئی ای ڈی موٹرسائیکل پر نصب تھا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس واقعے میں ملوث سات مبینہ دہشت گردوں کی نشاندہی کر لی گئی ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ روز ہونے والے ہولناک بم دھماکے میں اسسٹنٹ کمشنر اور تحصیلدار سمیت 5 افراد جاں بحق جبکہ 11 افراد زخمی ہوئے تھے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں