بھارتی افواج کشمیر میں 12 دن کے آپریشن کے بعد بھی جنگجوؤں کو نہ پکڑ سکی

مقبوضہ کشمیر کے علاقے کٹھوعہ میں کشمیری جنگجوؤں کو پکڑنے کے لیے بھارتی فورسز کا آپریشن 12 ویں دن میں داخل ہو گیا لیکن جنگجو ابھی تک گرفتاری سے بچنے میں کامیاب رہے ہیں۔

یہ آپریشن 23 مارچ کو شروع ہوا جب پانچ جنگجوؤں کو ہیرانگری علاقے میں دیکھا گیا۔ خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق کشمیری جنگجو اس پولیس محاصرے سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے جو انہیں گرفتار کرنے کے لیے قائم کیا گیا تھا۔

بعد میں انہوں نے گھاٹی جتھانہ میں ایک بھارتی گشت کرنے والی پارٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں چار پولیس اہلکار اور دو جنگجو ہلاک ہوئے۔ پنجتیرتھی میں ایک اور جھڑپ ہوئی تاہم تین کشمیری جنگجو جو فرار ہونے میں کامیاب ہوئے جو ابھی تک فرار ہیں۔

بھارتی ادارے ٹریبیون انڈیا کے مطابق متعدد سیکورٹی فورسز اور انٹیلی جنس ایجنسیاں جنگجوؤں کو پکڑنے کے لیے مل کر کام کر رہی ہیں۔ رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بھارتی فورسز کئی بار جنگجوؤں کے حملے کا نشانہ بننے کے بعد ‘احتیاط’ برت رہی ہیں۔

بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ پانچ افراد پاکستان سے آئے اور مقبوضہ کشمیر میں داخل ہوئے ہیں لیکن اس دعوی کے لیے کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔

کشمیر بھارت کا واحد مسلم اکثریتی علاقہ ہے جس سے دنیا کے سب سے زیادہ عسکری علاقوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے، جہاں پانچ لاکھ سے زائد فوجی تعینات ہیں۔ اگرچہ مقبوضہ کشمیر کے میں کئی دہائیوں سے آزادی کی  تحریک فعال ہے لیکن 2019 میں بھارت کی طرف سے کشمیر کی خصوصی حیثیت منسوخ کیے جانے کے بعد سے مزاحمت میں نئی شدت پیدا ہوئی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی 21 اپریل 1948 کی قرارداد میں کشمیری عوام کو اپنی الحاق کا فیصلہ کرنے کی اجازت دینے کے لیے رائے شماری کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں