مریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا بھر میں اتحادیوں اور حریف ممالک پر بھاری تجارتی محصولات عائد کیے ہیں۔ اس عمل سے جاری تجارتی جنگ میں نمایاں طور پر شدت آئی ہے۔ ٹرمپ نے پاکستانی مصنوعات پر 29 فیصد محصولات کا بھی اعلان کیا۔
ٹرمپ نے حالیہ محصولات کا اعلان وائٹ ہاؤس میں کیا جسے انہوں نے امریکہ کے لیے ’یوم آزادی‘ قرار دیا۔ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ ان کی انتظامیہ امریکہ میں درآمد ہونے والے تمام سامان پر 10 فیصد بنیادی محصول عائد کرے گی اور اس کے ساتھ ساتھ تجارتی شراکت داروں پر ’باہمی محصولات‘ بھی عائد کرے گی جو یہ امریکی سامان پر ٹیکس لگاتے ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ اس اقدام سے امریکہ میں اہم صنعتوں کو واپس لانے میں مدد ملے گی۔
اس اقدام میں پاکستان سے درآمد ہونے والے سامان پر 29 فیصد ٹیرف شامل ہے جس کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکی سامان پر 58 فیصد محصولات وصول کرتا ہے۔
چینی سامان کی درآمد پر 34 فیصد کا بھاری ٹیرف عائد کیا گیا ہے جبکہ یورپ پر 20 فیصد محصول عائد کیا گیا ہے۔ دریں اثنا، ہندوستان پر 26 فیصد محصول عائد کیا گیا ہے جو ہمسایہ ممالک سے کم لیکن توقع سے زیادہ ہے۔ دوسری جانب چین نے سخت ردعمل کا ظاہر کرتے ہوئے جوابی محصولات کی دھمکی دی ہے۔
اس اقدام کے عالمی معیشت پر خطرناک اثرات مرتب ہو سکتے ہیں جو پہلے ہی کورونا وبا کے بعد مہنگائی کے اثرات سے دوچار ہے۔