سیکیورٹی فورسز اور کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ نے بلوچستان کے مختلف اضلاع میں کارروائیاں کرتے ہوئے کم از کم 21 مشتبہ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ اس کے علاوہ، خضدار میں خواتین کے بھیس میں فرار ہونے کی کوشش کرنے والے چار دہشت گردوں کو گرفتار بھی کیا گیا۔
کوئٹہ کے علاقے غزہ بند اغبرگ سی ٹی ڈی حکام کی اطلاع پر کیے گئے ایک آپریشن میں ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں 10 دہشت گرد مارے گئے۔ فائرنگ کے تبادلے میں دو اہلکار زخمی بھی ہوئے۔ موقع سے بڑی مقدار میں اسلحہ اور دھماکا خیز مواد برآمد کیا گیا۔
دوسری کاروائی ضلع شیرانی کے مغل کوٹ میں سیکیورٹی فورسز نے فتنہ الخوارج کے مشتبہ کیمپ پر حملہ کیا اور آٹھ دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہاں سے بھی جدید اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق، 30 ستمبر اور یکم اکتوبر کو کوئٹہ اور کیچ میں کی گئی کارروائیوں میں 13 دہشت گرد مارے گئے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق کوئٹہ میں 10 "بھارتی سرپرستی والے خوارج” (کالعدم تحریک طالبان پاکستان) ہلاک ہوئے ہیں۔جبکہ
کیچ میں فتنہ الہندستان (بلوچ علیحدگی پسند تنظیمیں) سے وابستہ تین دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔
آئی ایس پی آر نے یہ بھی بتایا کہ خضدار میں انٹیلی جنس کی بنیاد پر ایک آپریشن کے دوران چار دہشت گرد گرفتار کیے گئے جو خواتین کے لباس میں فرار ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔ یہ دہشت گرد مبینہ طور پر بھارتی حمایت یافتہ گروپ فتنہ الہندستان سے منسلک تھے۔
سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور کہا ہے کہ تمام مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔