خیبر پختونخوا میں پولیو کا ایک اور کیس، ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 18 ہوگئی

| شائع شدہ |12:56

پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں پولیو کا ایک نیا کیس سامنے آیا ہے، جس کے بعد 2025 میں ملک بھر میں پولیو کے کیسز کی کل تعداد 18 ہو گئی ہے۔ یہ خبر نیشنل انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری برائے پولیو سے جاری ہوا ہے۔ پولیو کا تازہ ترین کیس ضلع ٹانک کی ملازئی یونین کونسل کے ایک 10 ماہ کے بچے میں پایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی رواں سال خیبر پختونخوا میں پولیو کے کیسز کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔
یہ معلومات پاکستان پولیو ایریڈیکیشن پروگرام کے ایک پریس ریلیز میں جاری کی گئی ہیں۔ اس ریلیز میں پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے جاری چیلنج کو نمایاں کیا گیا ہے یاد رہے کہ پاکستان ان دو ممالک میں شامل ہے جہاں یہ بیماری اب بھی مقامی طور پر موجود ہے۔ دوسرا ملک افغانستان ہے جہاں پولیو وائرس ابھی بھی موجود ہے ۔سیکیورٹی کے خدشات، ویکسین سے ہچکچاہٹ اور غلط معلومات جیسی رکاوٹیں اس سلسلے میں پیش رفت کو روک رہی ہیں۔ گزشتہ سال پاکستان میں پولیو کے 74 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔
پریس ریلیز میں غیر ویکسین شدہ بچوں کی کمزوری پر زور دیا گیا ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ پانچ سال سے کم عمر کے تمام بچوں کے لیے پولیو کے قطرے بار بار پلانا کتنا ضروری ہے۔ ویکسینیشن مہمات میں بہتری کے باوجود، جنوبی خیبر پختونخوا کے اضلاع اب بھی ایک بڑا مسئلہ بنے ہوئے ہیں کیونکہ وہاں گھر گھر ویکسینیشن کی مہم چلانے میں مشکلات اور محدود رسائی شامل ہیں۔ ستمبر 2024 سے، چار ملک گیر مہمات سمیت چھ مہمات کے ذریعے 45 ملین سے زائد بچوں تک رسائی حاصل کی گئی ہے۔ آنے والے مہینوں میں مزید مہمات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
جنوبی خیبر پختونخوا میں صورتحال پر قابو پانے کے لیے اعلیٰ سطح کے اجلاس جاری ہیں۔ ان میں سے ایک میٹنگ وزیر اعظم کی پولیو کے خاتمے کی فوکل پرسن، سینیٹر عائشہ رضا فاروق، اور نیوک کوآرڈینیٹر کے درمیان ہوئی جس میں مہمات کے معیار کو بہتر بنانے اور معمول کی ویکسینیشن کو مضبوط کرنے پر توجہ دی گئی۔ 2-3 اگست کو خیبر پختونخوا کے چیف سیکرٹری کے دفتر میں ایک خصوصی منصوبہ بندی کا اجلاس بھی شیڈول ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں