الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر مخصوص نشستیں الاٹ کر دیں

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) نے 27 جون کو سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں مخصوص نشستوں کی دوبارہ تقسیم کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ اس فیصلے سے حکمران اتحاد کو نمایاں فائدہ پہنچا ہے اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے لیے سابقہ نشستوں کی تقسیم کو مؤثر طریقے سے کالعدم قرار دے دیا گیا ہے۔

سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے فیصلہ دیا تھا کہ پی ٹی آئی خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں کی حقدار نہیں ہے۔ اس کے نتیجے میں ان نشستوں کی دوبارہ تقسیم کی گئی، جس میں حکمران اتحاد کو اکثریت حاصل ہوئی ہے۔

قومی اسمبلی

خواتین کی مخصوص نشستوں کے لحاظ سے، خیبر پختونخوا (کے پی) سے پانچ مخصوص نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے دو پاکستان مسلم لیگ (ن) اور ایک جمعیت علمائے اسلام (ف) کو ملی ہے۔ پنجاب سے بھی گیارہ نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے دس مسلم لیگ (ن) اور ایک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کو الاٹ کی گئی ہے۔

قومی اسمبلی میں اقلیتوں کی تین نشستیں بحال کی گئیں جو مسلم لیگ (ن)، پی پی پی اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے درمیان تقسیم کی گئیں ہیں۔

خیبر پختونخوا اسمبلی

خیبر پختنخواہ میں خواتین کی 21 نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے 8 جمعیت علمائے اسلام (ف)، 6 مسلم لیگ (ن) اور 5 پی پی پی کو الاٹ کی گئیں ہیں جبکہ پی ٹی آئی اور عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کو ایک ایک نشست ملی ہیں۔ اقلیتوں کی چار نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے دو جمعیت علمائے اسلام (ف)، ایک مسلم لیگ (ن) اور ایک پی پی پی کو ملی ہے۔

پنجاب اسمبلی

پنجاب اسمبلی میں خواتین کی 24 نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے 21 مسلم لیگ (ن)، ایک  پی پی پی، ایک استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور ایک پاکستان مسلم لیگ (ق) کو ملی ہے۔ اقلیتوں کی تین نشستیں بحال کی گئیں جن میں سے دو مسلم لیگ (ن) اور ایک پی پی پی کو الاٹ کی گئی ہے۔

سندھ اسمبلی

سندھ اسمبلی میں خواتین کی دو نشستیں اور اقلیتوں کی ایک نشست بحال کی گئی جس میں سے ایک نشست پی پی پی اور ایک متحدہ قومی موومنٹ-پاکستان (ایم کیو ایم-پی) کو ملی ہے۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پی ٹی آئی کے کامیاب امیدواروں کے حوالے سے اپنا سابقہ نوٹیفکیشن بھی واپس لے لیا ہے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں