طالبان عبوری حکومت کی وعدہ خلافی علاقائی عدم استحکام کی ذمہ دار ہے،  بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان میں طالبان حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا اپنے وعدوں کو پورا نہ کرنا علاقائی عدم استحکام کی ایک بڑی وجہ بنی ہوئی ہے۔ انہوں نے افغان عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ دوحہ معاہدے میں کیے گئے وعدوں کا احترام کرے۔

اسلام آباد پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے دہشت گردی کی عالمی نوعیت پر روشنی ڈالی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے انسانی اور مالی نقصانات کا اعتراف کیا ہے۔

 انہوں نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی جاری کوششوں پر زور دیا، جس میں آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد جیسی کارروائیوں کی تاثیر کا حوالہ دیا جنہوں نے دہشت گرد تنظیموں کو کمزور کیا ہے ۔ انہوں نے جدید دور میں ڈیجیٹل پروپیگنڈے سے درپیش چیلنج پر بھی روشنی ڈالی ہے۔

بلاول بھٹو نے زور دے کر کہا کہ پاکستان نے کبھی دہشت گردی کو دعوت نہیں دی بلکہ مسلسل اس کے خلاف لڑا ہے۔ انہوں نے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ ہتھیار ڈالنا کوئی آپشن نہیں ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے پاکستان کی قربانیوں اور عزم کا احترام کرنے کی اپیل کی ہے۔

بلاول بھٹو نے بھارت سے مطالبہ کیا کہ وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے تجربے سے سیکھے اور انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں بھارت کے ساتھ تعاون کرنے پر پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کشمیر، پانی کے تنازعات اور دہشت گردی پر بات چیت کی تجویز دی ہے۔

بلاول بھٹو نے اپنے موقف میں بتایا کہ طالبان حکومت امن وامان کے حوالے سے کیے گئے  وعدے کی خلاف ورزی سے خطے میں عدم استحکام کا ماحول پیدا ہو رہا ہے اور افغان عبوری حکومت پر زور دیا کہ وہ دوحہ میں طے پانے والے معاہدوں پر عملدرآمد یقینی بنانے میں کردار ادا کرے۔

متعلقہ خبریں

مزید پڑھیں