ہفتے کے روز بلوچستان کے ضلع قلات کے منگوچر کے علاقے میں 18 سیکیورٹی اہلکار اس وقت شہید ہوئے جب انہوں نے دہشت گردوں کو روڈ بلاک کرنے سے روکا۔ جبکہ واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز کے جوابی کارروائی میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 23 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا گیا۔
پاک آرمی کے شعبہ تعلقات عامہ نے ہفتے کے روز جاری کردہ ایک پریس ریلیز میں ہلاکتوں کی تفصیل بتائی ۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں اس حملے کو دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائی قرار دیا گیا ۔ بیان میں کہا گیا کہ حملے کا مقصد بلوچستان کے امن کو خراب کرنا اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانا تھا جس کے پیچھے پاکستان کے مخالف دشمن قوتوں کا ہاتھ ہے ۔
پریس ریلیز میں سیکیورٹی اہلکاروں کی بہادری کو سراہا گیا جنہوں نے بڑے جانی نقصان کے باوجود دشمنوں کو سر توڑ جواب دیا۔ آئی ایس پی آر نے شہید ہونے والے اہلکاروں کے گھر والوں کے ساتھ اظہار تعزیت کیا اور ان کی قربانیوں کو سراہا۔
آئی ایس پی آر کے پریس ریلیز میں بتایا گیا کہ یہ کارروائی بلوچستان میں جاری دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کا حصہ ہیں جن کا مقصد قلات حملہ کے گھناؤنے اور بزدلانہ فعل کے مرتکب، اور سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ہے۔
بیان میں سیکیورٹی فورسز نے بلوچستان اور پورے پاکستان میں دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے تک اپنے عزم کا اعادہ کیا۔
صدر مملکت آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملوں کی مذمت کرتے ہوئے سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہا اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔